5. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جھوٹ باندھنے کا انجام
6. اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بصیرت کا بیان
7. گناہوں کی بخشش کا بیان
8. روح کے پیدا کرنے کا بیان
9. امت کے کن اعمال سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ڈرتے تھے
10. تین آدمی جن کو دوہرا اجر دیا جائے گا
11. رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے کا بیان
12. بہتر چیز کے لیے قسم توڑنے کا بیان
13. روزِ قیامت کون کس کے ساتھ ہوگا
14. عافیت کی دعا کا بیان
15. ایمان کے اخلاق کا بیان
16. بچے کی تخلیق کے مراحل کا بیان
17. اللہ کی تقدیر کا انکار کرنے والوں کا بیان
18. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ستر عہد کا بیان
19. ماں کے پیٹ میں تخلیق کے مراحل
20. سلام اللہ کے ناموں میں سے ایک ہے
21. جھوٹی قسم سے مال غصب کرنے والے کا بیان
22. مومن کے وسوسہ کا بیان
23. انسانوں کی تقدیر کا بیان
24. «لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰه» کی فضیلت
25. امت کی ہلاکت کا بیان
26. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کی کیفیت
27. کامل مسلمان اور اصل مہاجر کے اوصاف
28. ہر انسان کے ساتھ ایک شیطان ہوتا ہے
29. قرآن مجید میں جھگڑنا کفر ہے
30. اللہ تعالیٰ کے لطف و اکرام کا بیان
31. تقدیر کے لکھے کا بیان
32. مسلمانوں سے خیر خواہی پر بیعت کا بیان
33. ایمان کا ذائقہ چکھنے کا بیان
34. منافق کی مثال
35. کامل ایمان والے کی نشانیاں
36. چھوٹی قسم کھا کر کسی کا مال ہتھیانا حرام ہے
37. بنی عبدالمطلب سے محبت رکھنے کا بیان
38. اپنے بھائی کے لیے وہی پسند کرے جو خود کے لیے پسند کرتا ہے
39. افضل ترین اعمال کا بیان
40. نیک اعمال کی ترغیب
41. قرآن مجید کی ایک بھی آیت کا منکر کافر ہے
42. ایمان کے تین اوصاف کا بیان
43. حق کہنے کی ترغیب
44. عقیدۂ توحید و رسالت کا بیان
45. پانچ اعمال کی افضلیت کا بیان
46. نیک بخت ہونے کا بیان
47. اسلام کے بنیادی ارکان کا بیان
48. تقدیر کو جھٹلانے والوں کا بیان
49. روزِ قیامت اللہ تعالیٰ کن سے کلام نہیں کرے گا؟
50. اللہ تعالیٰ کے فیصلے پر ایمان رکھنے کی اہمیت
51. گناہوں کو حقیر جاننے کی وعید
52. چند گناہِ کبیرہ کا بیان
53. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے کا انجام
54. نیکی کے اعمال پر قائم رہنے کی ترغیب
55. اسماعیل فرشتہ کا بیان
56. ایمان کی حقیقت پانے کا بیان
57. روح کا بیان
58. منافق عالم کا بیان
59. مومن کا بیان
60. مشرک کا بیان
61. بہترین دین کا بیان
62. اللہ تعالیٰ کی بندگی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا بیان
63. حلف میں قسم کو توڑنا
64. شیطانی وسوسوں کا زبان پر نہ لانا صریح ایمان ہے
65. حیا اور بے حیائی کا بیان
66. خوارج کا بیان
معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الْإِيمَان
ایمان کا بیان
بچے کی تخلیق کے مراحل کا بیان
حدیث نمبر: 16
اعراب
حدثنا خليفة بن محمد الموصلي ، حدثنا الحسن بن عرفة ، حدثنا موسى بن مسعود ابو حذيفة ، حدثنا الهيثم بن الجهم المؤذن ، عن عاصم ابن بهدلة ، عن ابي وائل ، عن عبد الله بن مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم:" إن النطفة إذا استقرت في الرحم تكون نطفة اربعين ليلة، ثم تكون علقة اربعين ليلة، ثم تكون مضغة اربعين ليلة، ثم تكون عظاما اربعين ليلة، ثم يكسو الله العظام لحما، فيقول الملك: اي رب، ذكرا او انثى؟ فيقضي الله عز وجل، ويكتب الملك، ثم يقول: اي رب، شقي او سعيد؟ فيقضي الله عز وجل، ويكتب الملك، ثم يقول: اي رب، اجله ورزقه واثره؟ فيقضي الله عز وجل ويكتب الملك"، لم يروه عن عاصم، إلا الهيثم بن الجهم ابو عثمان بن الهيثم، ولا عنه إلا ابو حذيفة. تفرد به الحسن بن عرفةحَدَّثَنَا خَلِيفَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَوْصِلِيُّ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ أَبُو حُذَيْفَةَ ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ الْجَهْمِ الْمُؤَذِّنُ ، عَنْ عَاصِمِ ابْنِ بَهْدَلَةَ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ النُّطْفَةَ إِذَا اسْتَقَرَّتْ فِي الرَّحِمِ تَكُونُ نُطْفَةً أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، ثُمَّ تَكُونُ عَلَقَةً أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، ثُمَّ تَكُونُ مُضْغَةً أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، ثُمَّ تَكُونُ عِظَامًا أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، ثُمَّ يَكْسُو اللَّهُ الْعِظَامَ لَحْمًا، فَيَقُولُ الْمَلَكُ: أَيْ رَبِّ، ذَكَرًا أَوْ أُنْثَى؟ فَيَقْضِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَيَكْتِبُ الْمَلَكُ، ثُمَّ يَقُولُ: أَيْ رَبِّ، شَقِيُّ أَوْ سَعِيدٌ؟ فَيَقْضِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَيَكْتِبُ الْمَلَكُ، ثُمَّ يَقُولُ: أَيْ رَبِّ، أَجَلُهُ وَرِزْقُهُ وَأَثَرُهُ؟ فَيَقْضِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَيَكْتِبُ الْمَلَكُ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَاصِمٍ، إِلا الْهَيْثَمُ بْنُ الْجَهْمِ أَبُو عُثْمَانَ بْنُ الْهَيْثَمِ، وَلا عَنْهُ إِلا أَبُو حُذَيْفَةَ. تَفَرَّدَ بِهِ الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نطفہ پیٹ میں ٹھہر جائے تو چالیس دن نطفہ رہتا ہے، پھر چالیس دن علقہ (لوتھڑا) رہتا ہے، پھر چالیس دن مضغہ (گوشت کى بوٹى) رہتا ہے، پھر چالیس دن میں ہڈیاں بنتى ہیں، پھر اللہ تعالىٰ ان ہڈیوں پر گوشت پہناتا ہے۔ پھر فرشتہ کہتاہے: اے اللہ! یہ مذکر ہے یا مؤنث؟ تو اللہ تعالىٰ یہ فیصلہ فرماتا اور فرشتہ لکھ دیتا ہے۔ پھر کہتا ہے: اے میرے رب! یہ نیک بخت ہے یا بدبخت؟ تو اللہ تعالىٰ فیصلہ فرماتا ہے اور فرشتہ لکھ دیتا ہے۔ پھر کہتا ہے: اے رب! اس کى موت کا وقت، رزق اور عمر کیا ہے؟ تو اللہ تعالىٰ اس کا فیصلہ کرتے ہیں اور فرشتہ لکھ دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولکن الحدیث صحیح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3208، 3332، 6594، 7454، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2643، 2645، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6174، 6177، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11182، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4708، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2137، والدارمي فى «مسنده» برقم: 213، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 76، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15519، وأحمد فى «مسنده» برقم: 3623، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 296، والحميدي فى «مسنده» برقم: 126، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5157، والبزار فى «مسنده» برقم: 1447، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20076، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3036، 3038، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 1717، 2631، 4559، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 200، 442 قال الهيثمي: أبو عبيدة لم يسمع من أبيه وعلي بن زيد سيئ الحفظ، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (7 / 192)»