الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
572. حَدِيثُ الْحَكَمِ بْنِ عَمْرٍو الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 17860
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن سليمان ، عن ابي تميمة ، عن دلجة بن قيس ، ان الحكم الغفاري قال: لرجل، او قال له رجل: اتذكر حين" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن النقير والمقير، او احدهما، وعن الدباء والحنتم" ؟ قال: نعم، وانا اشهد على ذلك. قال ابو عبد الرحمن: حدثني بعض اصحابنا، قال: سمعت عارما يقول: تدرون لم سمي دلجة؟ قلنا: لا. قال: ادلجوا به إلى مكة، فوضعته امه في الدلجة في ذلك الوقت، فسمي دلجة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ ، عَنْ دُلْجَةَ بْنِ قَيْسٍ ، أَنَّ الْحَكَمَ الْغِفَارِيّ قَالَ: لِرَجُلٍ، أَوْ قَالَ لَهُ رَجُلٌ: أَتَذْكُرُ حِينَ" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّقِيرِ وَالْمُقَيَّرِ، أَوْ أَحَدِهِمَا، وَعَنِ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ" ؟ قَالَ: نَعَمْ، وَأَنَا أَشْهَدُ عَلَى ذَلِكَ. قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: حَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِنَا، قَالَ: سَمِعْتُ عَارِمًا يَقُولُ: تَدْرُونَ لِمَ سُمِّيَ دُلْجَةَ؟ قُلْنَا: لَا. قَالَ: أَدْلَجُوا بِهِ إِلَى مَكَّةَ، فَوَضَعَتْهُ أُمُّهُ فِي الدُّلْجَةِ فِي ذَلِكَ الْوَقْتِ، فَسُمِّيَ دُلْجَةَ.
حضرت حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی سے کہا کہ کیا آپ کو وہ وقت یاد ہے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیر اور مقیر (یا ان میں سے کسی ایک سے) اور دباء اور حنتم سے منع فرمایا تھا؟ اس نے اثبات میں جواب دیا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس پر گواہ ہوں۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناده ضعيف لجهالة دلجة بن قيس، وقد توبع
حدیث نمبر: 17861
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سفيان بن عيينة ، قال عمرو يعني ابن دينار : قلت: لابي الشعثاء إنهم يزعمون ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى عن لحوم الحمر" ، قال: يا عمرو، ابى ذلك البحر، وقرا: قل لا اجد في ما اوحي إلي محرما على طاعم يطعمه سورة الانعام آية 145 يا عمرو ابى ذلك البحر، قد كان يقول ذلك الحكم بن عمرو الغفاري . يعني بقوله: ابى ذلك علينا البحر ابن عباس.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ : قُلْتُ: لِأَبِي الشَّعْثَاءِ إِنَّهُمْ يَزْعُمُونَ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ" ، قَالَ: يَا عَمْرُو، أَبَى ذَلِكَ الْبَحْرُ، وَقَرَأَ: قُلْ لا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ سورة الأنعام آية 145 يَا عَمْرُو أَبَى ذَلِكَ الْبَحْرُ، قَدْ كَانَ يَقُولُ ذَلِكَ الْحَكَمُ بْنُ عَمْرٍو الْغِفَارِيُّ . يَعْنِي بقوله: أَبَى ذَلِكَ عَلَيْنَا الْبَحْرُ ابْنُ عَبَّاسٍ.
عمرو بن دینار کہتے ہیں کہ میں نے ابو الشعثاء سے پوچھا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گدھوں کے گوشت کی ممانعت فرمائی ہے؟ انہوں نے کہا کہ عمرو! بحر علم (یعنی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اس کا انکار کرتے ہیں اور انہوں نے یہ آیت پڑھی، اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ فرما دیجئے کہ مجھ پر جو وحی بھیجی گئی ہے اس کی روشنی میں میں کسی کھانے والے کے لئے کوئی چیز حرام نہیں پاتا الاّ یہ کہ۔۔۔۔۔۔ البتہ حضرت حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ یہ فرماتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5529
حدیث نمبر: 17862
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن التيمي ، عن ابي تميمة ، عن دلجة بن قيس ، ان رجلا قال للحكم الغفاري، او قال الحكم لرجل: اتذكر يوم" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن النقير والمقير، او احدهما، وعن الدباء والحنتم" ؟ فقال: نعم، وانا اشهد على ذلك.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ ، عَنْ دُلْجَةَ بْنِ قَيْسٍ ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلْحَكَمِ الْغِفَارِيِّ، أَوْ قَالَ الْحَكَمُ لِرَجُلٍ: أَتَذْكُرُ يَوْمَ" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّقِيرِ وَالْمُقَيَّرِ، أَوْ أَحَدِهِمَا، وَعَنِ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ" ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، وَأَنَا أَشْهَدُ عَلَى ذَلِكَ.
حضرت حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی سے کہا کہ کیا آپ کو وہ وقت یاد ہے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیر اور مقیر (یا ان میں سے کسی ایک سے) اور دباء اور حنتم سے منع فرمایا تھا؟ اس نے اثبات میں جواب دیا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس پر گواہ ہوں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة دلجة بن قيس، وقد توبع
حدیث نمبر: 17863
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا وهب بن جرير ، قال: حدثنا شعبة ، عن عاصم الاحول ، عن ابي حاجب ، عن الحكم بن عمرو ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى ان يتوضا الرجل من سؤر المراة" .حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ أَبِي حَاجِبٍ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَمْرٍو ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يَتَوَضَّأَ الرَّجُلُ مِنْ سُؤْرِ الْمَرْأَةِ" .
حضرت حکم بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کے چھوڑے ہوئے پانی سے مرد کو وضو کرنے سے منع فرمایا ہے۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات، وقد أعل بالوقف، وهذا الحديث يعارضه حديث الصحابة حيث رووا جواز الوضوء أو الاغتسال بفضل المرأة
حدیث نمبر: 17864
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا معتمر ، قال: قال ابي : حدثنا ابو تميمة ، عن دلجة بن قيس ، ان الحكم الغفاري قال لرجل مرة: اتذكر إذ" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدباء والحنتم والمقير والنقير" ؟ قال: وانا اشهد، ولم يذكر المقير، او ذكر النقير، او ذكرهما جميعا.حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، قَالَ: قَالَ أَبِي : حَدَّثَنَا أَبُو تَمِيمَةَ ، عَنْ دُلَجَةَ بْنِ قَيْسٍ ، أَنَّ الْحَكَمَ الْغِفَارِيّ قَالَ لِرَجُلٍ مَرَّةً: أَتَذْكُرُ إِذْ" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُقَيَّرِ وَالنَّقِيرِ" ؟ قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ، وَلَمْ يَذْكُرْ الْمُقَيَّرَ، أَوْ ذَكَرَ النَّقِيرَ، أَوْ ذَكَرَهُمَا جَمِيعًا.
حضرت حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی سے کہا کہ کیا آپ کو وہ وقت یاد ہے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیر اور مقیر (یا ان میں سے کسی ایک سے) اور دباء اور حنتم سے منع فرمایا تھا؟ اس نے اثبات میں جواب دیا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس پر گواہ ہوں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة دلجة بن قيس
حدیث نمبر: 17865
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الصمد ، حدثنا شعبة ، حدثنا عاصم ، عن ابي حاجب ، عن الحكم الغفاري ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى ان يتوضا بفضلها، لا يدري بفضل وضوئها، او فضل سؤرها" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ أَبِي حَاجِبٍ ، عَنِ الْحَكَمِ الْغِفَارِيِّ ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يَتَوَضَّأَ بِفَضْلِهَا، لَا يَدْرِي بِفَضْلِ وَضُوئِهَا، أَوْ فَضْلِ سُؤْرِهَا" .
حضرت حکم بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کے چھوڑے ہوئے پانی سے مرد کو وضو کرنے سے منع فرمایا ہے، یہ معلوم نہیں کہ چھوڑے ہوئے سے مراد وضو سے بچا ہوا پانی ہے یا پی کر بچ جانے والا پانی ہے۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات، وقد أعل بالوقف، وهذا الحديث يعارضه حديث الصحابة حيث رووا جواز الوضوء أو الاغتسال بفضل المرأة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.