الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور 55. باب اسْتِحْبَابِ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلاَةِ الْمَغْرِبِ: باب: نماز مغرب سے پہلے دو رکعتوں کے پڑھنے کا بیان۔
مختار بن فلفل نے کہا: میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ان نفلوں کے بارے میں پوچھا جو عصر کے بعد پڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ہاتھ مارتے تھے نماز پر جو لوگ بعد عصر کے پڑھتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں دو رکعت پڑھتے تھے بعد غروب آفتاب کے نماز مغرب سے پہلے، سو میں نے ان سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہ دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو پڑھتے ہوئے دیکھا کرتے تھے اور نہ اس کا حکم کرتے (یعنی بطریق وجوب کے) اور نہ اس سے منع فرماتے تھے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مدینہ میں ہم لوگوں کی عادت تھی کہ جب مؤذن مغرب کی اذان دیتا تھا سب لوگ ستونوں کی آڑ میں دوڑ کر دو رکعت پڑھتے تھے یہاں تک کی نیا آدمی اگر مسجد میں آتا تھا جانتا تھا کہ نماز ہو چکی (غرض اس کثرت سے لوگ ان رکعتوں کو پڑھتے تھے)۔
|