الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب التَّفْسِيرِ قران مجيد كي تفسير كا بيان 2. باب فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ}: باب: اللہ تعالیٰ کے قول «ُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ» ”لے لو اپنی آرائش نماز کے وقت“ کے بارے میں۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، عورت (جاہلیت کے زمانہ میں) خانہ کعبہ کا طواف ننگی ہو کر کرتی اور کہتی: کون دیتا ہے مجھ کو ایک کپڑا ڈالتی اس کو اپنی شرمگاہ پر اور کہتی: آج کھل جائے گا سب یا بعض، پھر جو کھل جائے گا اس کو کبھی حلال نہ کروں گی (یعنی وہ ہمیشہ کے لیے حرام ہو گیا۔ یہ واہی رسم اسلام نے موقوف کر دی) تب یہ آیت اتری «خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ» (۷-الأعراف: ۳۱) یعنی ”ہر مسجد کے پاس اپنے کپڑے پہن کر جاؤ۔“
|