الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
حدیث نمبر: 5485
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عقبة بن مكرم العمي ، حدثنا ابو عاصم ، عن ابن جريج بهذا الإسناد مثله.حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ابو عاصم نے ابو جریج سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی حدیث نقل کرتے ہیں۔
15. باب فِي خَاتَمِ الْوَرِقِ فَصُّهُ حَبَشِيٌّ:
15. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چاندی کی انگوٹھی کا بیان اس کا نگینہ حبشی تھا۔
Chapter: Silver Ring With An Abyssinian Stone
حدیث نمبر: 5486
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن ايوب ، حدثنا عبد الله بن وهب المصري ، اخبرني يونس بن يزيد ، عن ابن شهاب ، حدثني انس بن مالك ، قال: " كان خاتم رسول الله صلى الله عليه وسلم من ورق وكان فصه حبشيا ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ الْمِصْرِيُّ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قال: " كَانَ خَاتَمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ وَرِقٍ وَكَانَ فَصُّهُ حَبَشِيًّا ".
عبداللہ بن وہب مصری نے کہا: مجھے یونس بن یزید نے ابن شہاب سے خبر دی، کہا: مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کانگینہ حبش کاتھا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ حبشی تھا۔
حدیث نمبر: 5487
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وعباد بن موسى ، قالا: حدثنا طلحة بن يحيي هو الانصاري ثم الزرقي ، عن يونس ، عن ابن شهاب ، عن انس بن مالك : " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم لبس خاتم فضة في يمينه فيه فص حبشي، كان يجعل فصه مما يلي كفه ".وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَبَّادُ بْنُ مُوسَى ، قالا: حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَي َهُوَ الْأَنْصَارِيُّ ثم الزرقي ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : " أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ خَاتَمَ فِضَّةٍ فِي يَمِينِهِ فِيهِ فَصٌّ حَبَشِيٌّ، كَانَ يَجْعَلُ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي كَفَّهُ ".
طلحٰہ بن یحییٰ انصاری نے یونس سے، انھوں نے ابن شہاب سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنے دائیں ہاتھ میں چاندی کی ایک انگوٹھی پہنی، اس میں حبش کا نگینہ تھا، آپ اس کے نگینے کو ہتھیلی کی طرف رکھا کرتے تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنی، جس میں حبشی نگینہ تھا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم اس کے نگینہ کو ہتھیلی کی طرف کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 5488
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثني إسماعيل بن ابي اويس ، حدثني سليمان بن بلال ، عن يونس بن يزيد ، بهذا الإسناد مثل حديث طلحة بن يحيي.وحدثني زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَي.
سلیمان بن بلال نے یونس بن یزید سے اسی سندکے ساتھ طلحہ بن یحییٰ کی حدیث کے مانند بیان کیا۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
16. باب فِي لُبْسِ الْخَاتَمِ فِي الْخِنْصَرِ مِنَ الْيَدِ:
16. باب: بائیں ہاتھ کی چھنگلیا میں انگوٹھی پہننے کا بیان۔
Chapter: Wearing Rings On The Little Finger
حدیث نمبر: 5489
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو بكر بن خلاد الباهلي ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن انس ، قال: " كان خاتم النبي صلى الله عليه وسلم في هذه واشار إلى الخنصر من يده اليسرى ".وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قال: " كَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذِهِ وَأَشَارَ إِلَى الْخِنْصِرِ مِنْ يَدِهِ الْيُسْرَى ".
ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی اس انگلی میں تھی، یہ کہہ کر انھوں نے بائیں ہاتھ کی چھنگلی کی طرف اشارہ کیا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی اس میں تھی اور اپنے بائیں ہاتھ کی چھنگلی کی طرف اشارہ کیا۔
17. باب النَّهْيِ عَنِ التَّخَتُّمِ فِي الْوُسْطَى وَالَّتِي تَلِيهَا:
17. باب: بڑی انگلی اور اس کے ساتھ والی انگلی میں انگوٹھی پہننے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition Of Wearing Rings On The Middle Finger And The One That Is Next To It
حدیث نمبر: 5490
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن عبد الله بن نمير ، وابو كريب جميعا، عن ابن إدريس، واللفظ لابي كريب، حدثنا ابن إدريس ، قال: سمعت عاصم بن كليب ، عن ابي بردة ، عن علي ، قال: " نهاني يعني النبي صلى الله عليه وسلم ان اجعل خاتمي في هذه او التي تليها، لم يدر عاصم في اي الثنتين "، " ونهاني عن لبس القسي، وعن جلوس على المياثر "، قال: فاما القسي فثياب مضلعة يؤتى بها من مصر والشام فيها شبه كذا، واما المياثر فشيء كانت تجعله النساء لبعولتهن على الرحل كالقطائف الارجوان.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ إِدْرِيسَ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، قال: سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: " نَهَانِي يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَجْعَلَ خَاتَمِي فِي هَذِهِ أَوِ الَّتِي تَلِيهَا، لَمْ يَدْرِ عَاصِمٌ فِي أَيِّ الثِّنْتَيْنِ "، " وَنَهَانِي عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَعَنْ جُلُوسٍ عَلَى الْمَيَاثِرِ "، قَالَ: فَأَمَّا الْقَسِّيِّ فَثِيَابٌ مُضَلَّعَةٌ يُؤْتَى بِهَا مِنْ مِصْرَ وَالشَّامِ فِيهَا شِبْهُ كَذَا، وَأَمَّا الْمَيَاثِرُ فَشَيْءٌ كَانَتْ تَجْعَلُهُ النِّسَاءُ لِبُعُولَتِهِنَّ عَلَى الرَّحْلِ كَالْقَطَائِفِ الْأُرْجُوَانِ.
ابن ادریس نے کہا: میں نے عاصم بن کلیب سے سنا، انھوں نے ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے حضر ت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: آپ یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس انگلی یا اس کے پاس والی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔عاصم کو یہ یاد نہیں رہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کون سی دو انگلیوں میں (پہننے سے منع کیا تھا)۔۔۔اور آپ نےمجھے قس کے ریشمی کپڑے پہننے اور ریشمی گدوں پر بیٹھنے سے منع فرمایا۔ انھوں نے (حضر ت علی رضی اللہ عنہ) نے کہا قَسَی (ریشمی) دھاریوں والا کپڑا مصر اور شام سے آتا تھا، اس میں کچھ شبیہیں (تصویروں جیسے نقش ونگار) ہوتی ہیں۔اور میاثر اس کہتے ہیں جو عورتیں اپنے خاوندوں کی خاطر زین پر رکھنے کے لیے بناتی تھیں، جس طرح ارغوانی رنگ کے گدے ہوں۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے آپ نے یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ میں انگوٹھی اس میں یا اس کے ساتھ والی میں ڈالوں، عاصم کو معلوم نہیں، وہ کون سی انگلیاں ہیں اور آپ نے مجھے قسی پہننے سے اور ریشمی زین پوشوں پر بیٹھنے سے منع فرمایا اور بتایا قسی سے مراد وہ چار خانہ دار کپڑے ہیں، جو مصر اور شام سے آتے تھے، ان میں اس قسم کی تصویر ہوتی، رہے میاثر تو یہ ایک چیز ہے جو عورتیں اپنے خاوندوں کے پالان پر ڈالتی تھیں، جس طرح ارغوانی چادریں ہوتی ہیں۔
حدیث نمبر: 5491
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن عاصم بن كليب ، عن ابن لابي موسى ، قال: سمعت عليا ، فذكر هذا الحديث عن النبي صلى الله عليه وسلم بنحوه.وحدثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ ابْنٍ لَأَبِي مُوسَى ، قال: سَمِعْتُ عَلِيًّا ، فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ.
سفیان نے عاصم بن کلیب سے، انھوں نے ابو موسیٰ (اشعری رضی اللہ عنہ) کے ایک بیٹے سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سنا، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مطابق روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5492
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عاصم بن كليب ، قال: سمعت ابا بردة ، قال: سمعت علي بن ابي طالب ، قال: نهى او نهاني يعني النبي صلى الله عليه وسلم فذكر نحوه.وحدثنا ابْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، قال: سَمِعْتُ أَبَا بُرْدَةَ ، قال: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ ، قال: نَهَى أَوْ نَهَانِي يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
شعبہ نے عاصم بن کلیب سے روایت کی، کہا: میں نے ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: منع فرمایا، یا مجھے منع فرمایا، ان کی مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے تھی (اس کے بعد) اسی طرح بیان کیا۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، آپ نے یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا، یا مجھے روکا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
حدیث نمبر: 5493
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا ابو الاحوص ، عن عاصم بن كليب ، عن ابي بردة ، قال: قال علي : " نهاني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اتختم في إصبعي هذه او هذه، قال: فاوما إلى الوسطى والتي تليها ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، قال: قَالَ عَلِيٌّ : " نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتَخَتَّمَ فِي إِصْبَعِي هَذِهِ أَوْ هَذِهِ، قَالَ: فَأَوْمَأَ إِلَى الْوُسْطَى وَالَّتِي تَلِيهَا ".
ابو احوص نے عاصم بن کلیب سے، انھوں نے ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: حضر علی رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایاتھا کہ میں ان دونوں میں سے کسی انگلی میں انگوٹھی پہنوں، پھر انھوں نے درمیانی اور (انگوٹھے کی طرف سے) اس کے ساتھ والی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے، میری اس انگلی یا اس انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا اور درمیانی انگلی اور اس کے ساتھ والی (انگشت شہادت) کی طرف اشارہ کیا۔
18. بَابُ اسْتِحُبَابِ لُبْسِ النَّعَالِ وَمَا فِي مَعْنَاهَا
18. باب: جوتا پہننے کے مستحب ہونے کے بیان میں۔
Chapter: It Is Recommended To Wear Sandals et
حدیث نمبر: 5494
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني سلمة بن شبيب ، حدثنا الحسن بن اعين ، حدثنا معقل ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول في غزوة غزوناها: " استكثروا من النعال، فإن الرجل لا يزال راكبا ما انتعل ".حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قال: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ فِي غَزْوَةٍ غَزَوْنَاهَا: " اسْتَكْثِرُوا مِنَ النِّعَالِ، فَإِنَّ الرَّجُلَ لَا يَزَالُ رَاكِبًا مَا انْتَعَلَ ".
ابو زبیرنے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے ایک غزوے کے دوران میں، جو ہم نے لڑا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "کثرت سے (اکثر اوقات) جوتے پہنا کرو، کیونکہ آدمی جب تک جوتے پہن کر رکھتا ہے سوار ہوتا ہے۔ (اس کے پاؤں اسی طرح محفوظ رہتے ہیں جس طرح سوار کے اور وہ سوار ہی کی طرح تیزی سے چل سکتا ہے)
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک غزوہ میں جو ہم نے کیا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرماتے سنا جوتے خوب استعمال کرو، بکثرت پہنو، کیونکہ انسان جب تک جوتا پہنے گا، سوار ہوتا ہے۔

Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.