الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
वुज़ू के बारे में
50. خون کا دھو ڈالنا (کافی ہے)۔
“ ख़ून धोलेना ठीक है ”
حدیث نمبر: 170
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اس نے کہا کہ بتائیے ہم میں سے کسی کو کپڑے میں حیض آئے تو وہ (اسے) کیا کرے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اسے کھرچ ڈالے، پھر اسے پانی ڈال کر رگڑے اور اسے (مزید) پانی سے دھو ڈالے اور اسی میں نماز پڑھ لے۔
حدیث نمبر: 171
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا کہ یا رسول اللہ! میں ایک ایسی عورت ہوں کہ (اکثر) مستحاضہ رہتی ہوں پھر (بہت دنوں تک) پاک نہیں ہو پاتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں! یہ ایک رگ (کا خون) ہے اور حیض نہیں ہے، پس جب تمہارے حیض کا زمانہ آ جائے تو نماز چھوڑ دو اور جب گزر جائے تو خون اپنے (جسم) سے دھو ڈالو، اس کے بعد نماز پڑھو۔ پھر ہر نماز کے لیے وضو کیا کرو یہاں تک کہ پھر وقت (حیض کا) آ جائے (تو پھر نماز ترک کر دینا)۔
51. منی کا دھو ڈالنا اور رگڑ دینا (دونوں یکساں ہیں)۔
“ वीर्य को धोना और रगड़ना दोनों समान हैं ”
حدیث نمبر: 172
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے جنابت (منی کے نشانات) دھو دیتی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اسی کپڑے کو پہن کر) نماز کے لیے باہر تشریف لے جاتے تھے، اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے پر پانی کے دھبے ہوتے تھے۔
52. اونٹ کا اور چوپایوں کا اور بکری کا پیشاب اور ان کے رہنے کے مقامات (یعنی باڑے نجس ہیں یا نہیں؟)۔
“ ऊंटों और मवेशियों और बकरियों का पेशाब और उनके रहने की जगह यानी बाड़े अपवित्र हैं या नहीं ? ”
حدیث نمبر: 173
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عکل کے یا عرینہ کے کچھ لوگ آئے چنانچہ انھیں مدینہ کی ہوا موافق نہ آئی تو وہ مدینہ میں بیمار ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں چند اونٹنیاں دینے کا حکم دیا اور یہ (حکم بھی دیا) کہ وہ لوگ ان کا پیشاب اور ان کا دودھ پئیں۔ پس وہ (جنگل میں) چلے گئے (اور ایسا ہی کیا)۔ جب ٹھیک ہو گئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے کو قتل کر ڈالا اور جانوروں کو ہانک کر لے گئے، پس دن کے اول وقت یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے تعاقب میں آدمی بھیجے۔ چنانچہ دن چڑھے وہ (گرفتار کر کے) لائے گئے، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹنے کا حکم دیا اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیر دی گئیں اور وہ گرم سنگلاخ جگہ پر ڈال دیے گئے، پانی مانگتے تھے تو انھیں پانی نہ پلایا جاتا تھا۔ (اس لیے کہ انھوں نے بھی احسان فراموشی کی تھی)۔
حدیث نمبر: 174
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں، مسجد کے بنائے جانے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔
53. جو نجاستیں گھی میں اور پانی میں پڑ جائیں (ان کا کیا حکم ہے؟)۔
“ यदि घी और पानी में अपवित्र चीज़ गिर जाए तो उनका क्या हुक्म है ? ”
حدیث نمبر: 175
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک چوہیا کے بارے میں پوچھا گیا جو گھی میں گر گئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو نکال دو اور اس کے (گرنے کی جگہ) کے اردگرد جس قدر (گھی) ہو وہ بھی نکال دو اور باقی کھا گھی لو۔
حدیث نمبر: 176
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان کو جو زخم اللہ کی راہ میں لگایا جاتا ہے وہ قیامت کے دن اپنی اسی (تروتازگی کی) حالت میں ہو گا (جیسا کہ اس وقت تھا) جب وہ لگایا گیا تھا (یعنی) خون بہے گا۔ رنگ تو خون کا سا ہو گا اور اس کی خوشبو مشک کی سی ہو گی۔
54. ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنا (نہ چاہیے)۔
“ ठहरे हुए पानी में पेशाब नहीं करना चाहिए ”
حدیث نمبر: 177
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: تم میں سے کوئی شخص ٹھہرے ہوئے پانی میں، جو بہتا ہوا نہ ہو، پیشاب نہ کرے (کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اسے) پھر (کبھی) اسی (پانی) میں غسل کرنا پڑے۔
55. اگر نماز پڑھنے والے کی پیٹھ پر کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز فاسد نہ ہو گی۔
“ नमाज़ पढ़ने वाले की पीठ पर यदि कोई अपवित्र चीज़ या लाश रखदी जाए तो उसकी नमाज़ अमान्य नहीं होगी ”
حدیث نمبر: 178
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے قریب نماز پڑھ رہے تھے اور ابوجہل اور اس کے چند دوست بیٹھے ہوئے تھے کہ ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ تم میں سے کوئی شخص فلاں قبیلہ کی اونٹنی (کی) اوجھڑی (اور آنتیں وغیرہ) لے آئے اور اس کو محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی پشت پر، جب وہ سجدہ میں جائیں، رکھ دے۔ پس سب سے زیادہ بدبخت (عقبہ) اٹھا اور اس کو لے آیا اور انتظار کرتا رہا یہاں تک کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں گئے (تو فوراً ہی) اس نے اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کے درمیان رکھ دیا اور میں (یہ حال) دیکھ رہا تھا مگر کچھ نہ کر سکتا تھا۔ اے کاش میرا کچھ بس چلتا (تو میں کیوں یہ حالت دیکھتا) عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر وہ لوگ ہنسنے لگے اور ایک دوسرے پر (مارے ہنسی اور خوشی کے) گرنے لگے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں تھے، اپنا سر نہ اٹھا سکتے تھے یہاں تک کہ سیدنا فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا تشریف لائیں اور انھوں نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ سے ہٹایا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سرمبارک اٹھایا اور بددعا کی کہ یا اللہ! اپنے اوپر قریش (کی ہلاکت کو) لازم کر لے۔ تین مرتبہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا) پس یہ ان (کافروں) پر بہت شاق گزرا۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بددعا دی تھی۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ (کافر) جانتے تھے کہ اس شہر (مکہ) میں دعا مقبول ہوتی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ہر ایک کا) نام لیا: اے اللہ! ابوجہل (کی ہلاکت) کو اپنے اوپر لازم کر لے اور عتبہ بن ربیعہ اور شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ اور امیہ بن خلف اور عقبہ ابن ابی معیط (کی ہلاکت) کو اپنے اوپر لازم کر لے۔ (اور ساتویں کو گنوایا مگر اس کا نام مجھے یاد نہیں رہا) پس قسم اس (ذوالجلال ذات) کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں نے ان لوگوں کو جن کا نام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لیا تھا، کنویں یعنی بدر کے کنویں میں (بے گور و کفن) گرا ہوا دیکھا۔
56. کپڑے میں تھوک یا ناک یا اس کی مثل (کسی چیز) کا لے لینا۔
“ कपड़े में थूक या नाक या ऐसा कुछ करना ”
حدیث نمبر: 179
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کپڑے میں (ایک مرتبہ) تھوکا۔

Previous    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.