English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
33. باب الجهر بالقراءة في الصبح والقراءة على الجن:
باب: نماز فجر میں جہری قرأت اور جنات کے سامنے قرأت کا بیان۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 450 ترقیم شاملہ: -- 1011
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ مَعْنٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، قَالَ: " سَأَلْتُ مَسْرُوقًا ، مَنْ آذَنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِنِّ لَيْلَةَ اسْتَمَعُوا الْقُرْآنَ؟ فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوكَ يَعْنِي ابْنَ مَسْعُودٍ ، أَنَّهُ آذَنَتْهُ بِهِمْ شَجَرَةٌ ".
معن (بن عبدالرحمن بن عبداللہ بن مسعود ہذلی) سے روایت ہے، کہا: میں نے اپنے والد سے سنا، کہا: میں نے مسروق سے پوچھا: جس رات جنوں نے کان لگا کر (قرآن) سنا، اس کی اطلاع نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کس نے دی؟ انہوں نے کہا: مجھے تمہارے والد (ابن مسعود رضی اللہ عنہ) نے بتایا کہ آپ کو ان جنوں کی اطلاع ایک درخت نے دی تھی۔ (یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا۔) [صحيح مسلم/كتاب الصلاة/حدیث: 1011]
معن رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے باپ سے سنا کہ میں نے مسروق رحمہ اللہ سے پوچھا، جس رات جنوں نے کان لگا کر قرآن سنا، اس کی اطلاع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کس نے دی؟ اس نے بتایا کہ مجھے تمہارے باپ (ابن مسعود رضی اللہ عنہ) نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جنوں (کے سننے) کی اطلاع درخت نے دی تھی۔ [صحيح مسلم/كتاب الصلاة/حدیث: 1011]
ترقیم فوادعبدالباقی: 450
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عبد الله بن مسعود، أبو عبد الرحمنصحابي
👤←👥مسروق بن الأجدع الهمداني، أبو عائشة
Newمسروق بن الأجدع الهمداني ← عبد الله بن مسعود
ثقة
👤←👥عبد الرحمن بن عبد الله الهذلي
Newعبد الرحمن بن عبد الله الهذلي ← مسروق بن الأجدع الهمداني
ثقة
👤←👥معن بن عبد الرحمن الهذلي، أبو القاسم
Newمعن بن عبد الرحمن الهذلي ← عبد الرحمن بن عبد الله الهذلي
ثقة
👤←👥مسعر بن كدام العامري، أبو سلمة
Newمسعر بن كدام العامري ← معن بن عبد الرحمن الهذلي
ثقة ثبت
👤←👥حماد بن أسامة القرشي، أبو أسامة
Newحماد بن أسامة القرشي ← مسعر بن كدام العامري
ثقة ثبت
👤←👥عبيد الله بن سعيد اليشكري، أبو قدامة
Newعبيد الله بن سعيد اليشكري ← حماد بن أسامة القرشي
ثقة مأمون سنى
👤←👥سعيد بن محمد الجرمي، أبو محمد، أبو عبد الله
Newسعيد بن محمد الجرمي ← عبيد الله بن سعيد اليشكري
صدوق رمي بالتشيع
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
صحيح مسلم
1011
آذنته بهم شجرة
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1011 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1011
حدیث حاشیہ:
تنبیه:
عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنوں کو نہ قرآن سنایا اور نہ دیکھا یہ تو ابتدائی دور کا واقعہ ہے،
جس میں جن خود آ کر قرآن سن کر چلے گئے اور اپنی قوم کو جا کر صورتِ حال سے آگاہ کیا اور اپنے ایمان اورعقیدہ کا بھی اظہار کیا،
جس کی اطلاع آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی کے ذریعہ دی گئی،
اور عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کی حدیث کا واقعہ بعد کا ہے جب اسلام پھیل گیا تھا،
اور جن خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور قرآن سننے کی خواہش کا اظہار کیا،
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ساتھیوں کو بتائے بغیر چلے گئے،
جس سے صحابہ کرام رضی اللہ تعلی عنہم سخت بے چینی اور اضطراب کا شکار ہو گئے،
اور لیلۃ الجن قرآن کے استماع کی خبر درخت نے بھی دی،
جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کبھی نباتات کو بھی قوت تمیز عنایت فرماتا ہے اور ان کو قوت گویائی دیتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ جیسے چاہے سمجھا دیتا ہے اور وہ نباتات و جمادات کی بات سمجھ لیتا ہے۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1011]