English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
12. باب فضائل خديجة ام المؤمنين رضي الله تعالى عنها:
باب: ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 2431 ترقیم شاملہ: -- 6272
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ جَمِيعًا، عَنْ شُعْبَةَ . ح وحَدَّثَنَا وَاللَّفْظُ لَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ، وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ غَيْرُ مَرْيَمَ بِنْتِ عِمْرَانَ، وَآسِيَةَ امْرَأَةِ فِرْعَوْنَ، وَإِنَّ فَضْلَ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ ".
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں بہت سے لوگ کامل ہوئے ہیں اور (لیکن) عورتوں میں سے مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ کے سوا کوئی کامل نہیں ہوئی اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت عورتوں پر اسی طرح ہے جس طرح ثرید کی باقی کھانوں پر۔ [صحيح مسلم/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 6272]
امام صاحب مختلف اساتذہ سے حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مردوں میں سے بہت سے لوگ باکمال ہوئے ہیں،لیکن عورتوں میں سے مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ کے سوا کوئی کمال کو نہیں پہنچی اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو عورتوں پر اس طرح فضیلت حاصل ہے جیسے ثرید کوباقی کھانوں پر۔" [صحيح مسلم/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 6272]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2431
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عبد الله بن قيس الأشعري، أبو موسىصحابي
👤←👥مرة الطيب، أبو إسماعيل
Newمرة الطيب ← عبد الله بن قيس الأشعري
ثقة
👤←👥عمرو بن مرة المرادي، أبو عبد الله، أبو عبد الرحمن
Newعمرو بن مرة المرادي ← مرة الطيب
ثقة
👤←👥شعبة بن الحجاج العتكي، أبو بسطام
Newشعبة بن الحجاج العتكي ← عمرو بن مرة المرادي
ثقة حافظ متقن عابد
👤←👥معاذ بن معاذ العنبري، أبو المثنى، أبو هانئ
Newمعاذ بن معاذ العنبري ← شعبة بن الحجاج العتكي
ثقة متقن
👤←👥عبيد الله بن معاذ العنبري، أبو عمرو
Newعبيد الله بن معاذ العنبري ← معاذ بن معاذ العنبري
ثقة حافظ
👤←👥شعبة بن الحجاج العتكي، أبو بسطام
Newشعبة بن الحجاج العتكي ← عبيد الله بن معاذ العنبري
ثقة حافظ متقن عابد
👤←👥محمد بن جعفر الهذلي، أبو عبد الله، أبو بكر
Newمحمد بن جعفر الهذلي ← شعبة بن الحجاج العتكي
ثقة
👤←👥محمد بن بشار العبدي، أبو بكر
Newمحمد بن بشار العبدي ← محمد بن جعفر الهذلي
ثقة حافظ
👤←👥محمد بن المثنى العنزي، أبو موسى
Newمحمد بن المثنى العنزي ← محمد بن بشار العبدي
ثقة ثبت
👤←👥وكيع بن الجراح الرؤاسي، أبو سفيان
Newوكيع بن الجراح الرؤاسي ← محمد بن المثنى العنزي
ثقة حافظ إمام
👤←👥محمد بن العلاء الهمداني، أبو كريب
Newمحمد بن العلاء الهمداني ← وكيع بن الجراح الرؤاسي
ثقة حافظ
👤←👥ابن أبي شيبة العبسي، أبو بكر
Newابن أبي شيبة العبسي ← محمد بن العلاء الهمداني
ثقة حافظ صاحب تصانيف
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
صحيح البخاري
3411
كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا آسية امرأة فرعون ومريم بنت عمران فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
صحيح البخاري
5418
كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران و آسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
صحيح البخاري
3769
كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
صحيح مسلم
6272
كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء غير مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
جامع الترمذي
1834
كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم ابنة عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
سنن ابن ماجه
3280
كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6272 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6272
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
ثريد:
شوربے میں بھگوئی ہوئی روٹی،
جو بہت لذیذ،
خوش ذائقہ،
زود ہضم اور سیر بخش ہونے کی بنا پر قوت بخش ہوتی ہے۔
فوائد ومسائل:
آپ کی بیویوں سے،
اپنی غمگساری،
خیرخواہی اور مالی تعاون و ایثار کے اعتبار سے سب سے افضل اور برتر حضرت خدیجہ ہیں اور طویل رفاقت و محبت کا شرف بھی انہیں ہی حاصل ہے،
لیکن اپنے علم و فضل اور دین کی اشاعت و تبلیغ اور آپ کے مشن و تعلیم میں حصہ لینے کے اعتبار سے سب سے افضل حضرت عائشہ ہیں،
جیسا کہ آپ کی بیٹیوں میں سے،
آپ کی موت کا غم آپ کی لخت جگر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو برداشت کرنا پڑا اور دوسری بیٹیوں کا صدمہ آپ کو اٹھانا پڑا،
اس طرح آپ کا جگر گوشہ ہونے کے اعتبار سے یعنی شرف و نسبت کے اعتبار سے وہ سب عورتوں سے ممتاز اور برتر ہیں۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6272]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1834
ثرید کی فضیلت کا بیان۔
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے بہت سارے مرد درجہ کمال کو پہنچے ۱؎ اور عورتوں میں سے صرف مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ درجہ کمال کو پہنچیں اور تمام عورتوں پر عائشہ کو اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کو ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1834]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
چنانچہ مردوں میں سے انبیاء،
رسل،
علما،
خلفاء،
اور اولیاء ہوئے۔

2؎:
ثرید:
اس کھانے کو کہتے ہیں جس میں گوشت کے ساتھ شوربے میں روٹی ملی ہوئی ہو۔
[سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1834]

مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5418
5418. سیدنا موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت سے کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سیدنا مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی سیدہ آسیہ کے سوا اور کوئی کامل نہیں ہوا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5418]
حدیث حاشیہ:
یہودی حضرت مریم علیہا السلام کو نعوذ باللہ برے لفظوں سے یاد کرتے ہیں۔
قرآن مجید نے ان کو صدیقہ کے لفظ سے موسوم فرمایا اور ان کی فضیلت میں یہ حدیث وارد ہوئی۔
اس طرح انجیل یوحنا 16 باب کا وہ فقرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہی صادق ہوا کہ وہ میری بزرگی کرے گا۔
حضرت آسیہ زوجہ فرعون کا مقام بھی بہت ا کمل ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے مقام رفیع کا کیا کہنا ہے۔
[صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5418]

مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3411
3411. حضرت ابو موسیٰ ؑ اشعری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت لوگ کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سے فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کے سواکوئی کامل نہیں ہوئی۔ البتہ عورتوں پر عائشہ ؓ کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3411]
حدیث حاشیہ:
ثرید اس کھانے کوکہتے ہیں جوروٹی اورشوربا ملاکربنایا جاتا ہے۔
کمال سےمراد یہاں وہ کمال ہے جو ولایت سے بڑھ کر نبوت کےقریب پہنجا، مگر نبوت نہ ملی ہو۔
اس تاویل کی ضرورت اس لیے ہوئی کہ ولی توبہت سی عورتیں گزری ہیں اور پیغمبر کوئی عورت نہیں گزری۔
اس پر اجماع ہےمگر اشعری نے کہا ہے کہ چھ عورتوں پیغمبر گزری ہیں جو حوا، موسیٰ کی والدہ، ہاجرہ، آسیہ اورمریم۔
واللہ أعلم باالصواب۔
[صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3411]

الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3411
3411. حضرت ابو موسیٰ ؑ اشعری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت لوگ کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سے فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کے سواکوئی کامل نہیں ہوئی۔ البتہ عورتوں پر عائشہ ؓ کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3411]
حدیث حاشیہ:

اس کمال میں نبوت شامل نہیں کیونکہ عورتوں کے نبی نہ ہونے پر امت کا اجماع ہے بلکہ اس سے وہ فضائل مراد ہیں جوعورتوں کے لیے خاص ہیں۔

سیدہ عائشہ ؓ کو دوسری عورتوں سے ممتاز کرنے کے لیے ان کا موازنہ ثرید سے کیا ہے۔

ثرید اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو روٹی اور شوربا ملا کر بنایا جائے۔
اس کی فضیلت اس لیے ہے کہ اس میں غذائیت لذت، طاقت، چبانے میں آسان اور زود ہضم ہوتا ہے حضرت عائشہ ؓبھی حسن خلق شیریں کلام فصاحت و بلاغت رائے کی پختگی میں دوسری عورتوں سے ممتاز تھیں اور آپ نے وہ باتیں سمجھیں جو دوسری عورتوں کوسمجھ میں نہ آسکیں۔
آپ سوالات کے جوابات اس انداز سے دیتی تھیں کہ ایسے جوابات دیگر کئی صحابہ بھی نہیں دے سکتے تھے۔
[هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3411]

الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3769
3769. حضرت موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہت سے مرد کمال کو پہنچے ہیں لیکن عورتوں میں صرف مریم بنت عمران ؑ اور فرعون کی بیوی آسیہ باکمال ہوئیں۔ اور تمام عورتوں پر عائشہ ؓ کی فضیلت ایسی ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر برتری حاصل ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3769]
حدیث حاشیہ:

ثرید یہ ہے کہ روٹی کے ٹکڑے گوشت میں بھگو دیے جائیں،روٹی کے بغیر صرف گوشت کو اور نہ گوشت کے بغیر صرف روٹی کے ٹکڑوں کو ثرید کہا جاتا ہے۔
یہ اس وقت کا نقشہ ہے جب گوشت کےہمراہ پکی ہوئی چیز بہت کم ملتی تھی اور اسے اعلیٰ کھانا شمار کیا جاتا تھا۔
آج بھی شکم سیری،لذت ونفع رسانی اور زودہضم ہونے میں اس کی کوئی نظیر نہیں بلکہ اطباء نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ یہ کھانا بوڑھوں کو جوان بنادیتا ہے۔

اس حدیث میں جن فضائل کی طرف اشارہ ہے وہ دیگر عورتوں میں نہیں پائے جاتے۔
افضل الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہونا سب سے بڑی فضیلت ہے،یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاص محبوبہ ہیں۔
سب سے زیادہ علم اور حسب ونسب میں بھی فوقیت رکھتی ہیں۔
حضرت خدیجہ ؓ اور فاطمہ ؓ میں دیگر وجوہ سے فضیلت پائی جاتی ہے لیکن وہ جامع حیثیت جس کی وجہ سے ثرید سے مشابہت ہوئی وہ کسی بیوی میں نہیں پائی جاتی،جس کی ہم آئندہ وضاحت کریں گے۔
[هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3769]

الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5418
5418. سیدنا موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت سے کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سیدنا مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی سیدہ آسیہ کے سوا اور کوئی کامل نہیں ہوا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5418]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے ثرید کی برتری اور فضیلت ثابت ہوتی ہے بلکہ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سحری کے کھانے اور ثرید میں برکت کی دعا فرمائی، لیکن اس کی سند میں کچھ کمزوری ہے۔
(مسند أحمد: 283/2)
طبرانی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
تین چیزوں میں بہت برکت ہے:
ایک اجتماعیت میں، دوسری سحری کھانے میں اور تیسرے ثرید میں۔
(المعجم الکبیر للطبراني: 63/6، حدیث: 6004، و الصحیحة للألباني، حدیث: 1045)
[هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5418]