English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
7. باب استحباب القول مثل قول المؤذن لمن سمعه ثم يصلي على النبي صلى الله عليه وسلم ثم يسال الله له الوسيلة:
باب: اذن سننے والے کے لئے اسی طرح کہنا چاہیے جس طرح مؤذن نے کہا اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے وسیلہ کی دعا کرنے کا استحباب۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 385 ترقیم شاملہ: -- 850
حدثني إسحاق بن منصور أخبرنا أبو جعفر محمد بن جَهْضَمٍ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسَافٍ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، فَقَالَ أَحَدُكُمُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، ثُمَّ قَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، قَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، قَالَ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، قَالَ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، مِنْ قَلْبِهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ ".
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مؤذن «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے تو تم میں سے (ہر) ایک «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے، پھر وہ (مؤذن) کہے «أشہد أن لا إلہ إلا اللہ» تو وہ بھی کہے: «أشہد أن لا إلہ إلا اللہ»، پھر (مؤذن) «أشہد أن محمدا رسول اللہ» کہے تو وہ بھی «أشہد أن محمدا رسول اللہ» کہے، پھر وہ (مؤذن) «حي على الصلاة» کہے تو وہ «لا حول ولا قوة إلا باللہ» کہے، پھر مؤذن «حي على الفلاح» کہے، تو وہ «لا حول ولا قوة إلا باللہ» کہے، پھر (مؤذن) «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے، تو وہ بھی «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے، پھر (مؤذن) «لا إلہ إلا اللہ» کہے تو وہ بھی اپنے دل سے «لا إلہ إلا اللہ» کہے تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ [صحيح مسلم/كتاب الصلاة/حدیث: 850]
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مؤذن «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے تو تم میں سے کوئی ایک «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے، پھر مؤذن «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے تو وہ بھی «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے، پھر مؤذن «أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ» کہے تو وہ بھی «أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ» کہے، پھر وہ مؤذن «حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» کہے تو وہ «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ» کہے، پھر مؤذن «حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» کہے، تو وہ «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ» کہے، پھر مؤذن «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے، تو وہ بھی «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے، پھر مؤذن «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے تو وہ «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے اور یہ کہنا دل سے ہو تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ [صحيح مسلم/كتاب الصلاة/حدیث: 850]
ترقیم فوادعبدالباقی: 385
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عمر بن الخطاب العدوي، أبو حفصصحابي
👤←👥عاصم بن عمر العدوي، أبو عمرو، أبو عمر
Newعاصم بن عمر العدوي ← عمر بن الخطاب العدوي
صحابي صغير
👤←👥حفص بن عاصم العدوي
Newحفص بن عاصم العدوي ← عاصم بن عمر العدوي
ثقة
👤←👥خبيب بن عبد الرحمن الأنصاري، أبو محمد، أبو الحارث
Newخبيب بن عبد الرحمن الأنصاري ← حفص بن عاصم العدوي
ثقة
👤←👥عمارة بن غزية الأنصاري
Newعمارة بن غزية الأنصاري ← خبيب بن عبد الرحمن الأنصاري
ثقة
👤←👥إسماعيل بن جعفر الأنصاري، أبو إسحاق
Newإسماعيل بن جعفر الأنصاري ← عمارة بن غزية الأنصاري
ثقة
👤←👥محمد بن جهضم الثقفي، أبو عبد الله، أبو جعفر
Newمحمد بن جهضم الثقفي ← إسماعيل بن جعفر الأنصاري
ثقة
👤←👥إسحاق بن منصور الكوسج، أبو يعقوب
Newإسحاق بن منصور الكوسج ← محمد بن جهضم الثقفي
ثقة ثبت
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
صحيح مسلم
850
الله أكبر الله أكبر فقال أحدكم الله أكبر الله أكبر ثم قال أشهد أن لا إله إلا الله قال أشهد أن لا إله إلا الله ثم قال أشهد أن محمدا رسول الله قال أشهد أن محمدا رسول الله ثم قال حي على الصلاة قال لا حول ولا قوة إلا بالله ثم قال حي على الفلاح قال لا حول ولا
سنن أبي داود
527
إذا قال المؤذن الله أكبر الله أكبر فقال أحدكم الله أكبر الله أكبر فإذا قال أشهد أن لا إله إلا الله قال أشهد أن لا إله إلا الله فإذا قال أشهد أن محمدا رسول الله قال أشهد أن محمدا رسول الله ثم قال حي على الصلاة قال لا حول ولا قوة إلا بالله ثم قال حي على الف
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 850 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 850
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
اذان کے دو پہلو ہیں ایک حیثیت سے وہ نماز باجماعت کا اعلان اور بلاوا ہے اس حیثیت سے ہر مسلمان کا فریضہ ہے کہ وہ اذان سنتے ہی نماز میں شرکت کی تیاری اور اہتمام کرے اور بروقت مسجد میں پہنچ کر جماعت میں شریک ہو۔
اذان کی دوسری حیثیت یہ ہے کہ وہ ایمان کی دعوت و پکاراور دین حق کا منشور ہے اور اس حیثیت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر مسلمان اذان سنتے ہی اس ایمانی دعوت کے ہر جزو اور ہر بول کی اور دین حق کے اس منشور کی ہر دفعہ کی اپنے دل کی گہرائی اور زبان سے تصدیق کرے اور مؤذن کے ساتھ ان کلمات کو کہے اس طرح مسلمان آبادی ہر اذان کے وقت اپنے ایمانی عہد و میثاق اور دین حق کے منشور پر عمل پیرا ہونے کے عہد کی تجدید کرے (2)
ان احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ سامع اذان سن کر مؤذن والے کلمات بھی دہرا سکتا ہے اور (حَيَّ عَلَى الصَّلاةِ. حَيَّ عَلَى الْفَلاحِ)
کے جواب میں (لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّابِاللَّهِ)
بھی کہہ سکتا ہے دونوں طرح جواب دینا درست ہے اور بقول بعض دونوں کو جمع بھی کیا جا سکتا ہے۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 850]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 527
آدمی جب مؤذن کی آواز سنے تو کیا کہے؟
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مؤذن: «الله أكبر الله أكبر» کہے تو تم میں سے جو (اخلاص کے ساتھ) «الله أكبر الله أكبر» کہے، پھر جب وہ «أشهد أن لا إله إلا الله» کہے تو یہ بھی «أشهد أن لا إله إلا الله» کہے، اور جب وہ «أشهد أن محمدا رسول الله» کہے تو یہ بھی «أشهد أن محمدا رسول الله» کہے، جب وہ «حى على الصلاة» کہے تو یہ «لا حول ولا قوة إلا بالله» کہے، جب وہ «حى على الفلاح» کہے تو یہ «لا حول ولا قوة إلا بالله» کہے، پھر جب وہ «الله أكبر الله أكبر» کہے تو یہ بھی «الله أكبر الله أكبر» کہے، اور جب وہ «لا إله إلا الله» کہے تو یہ بھی «لا إله إلا الله» کہے تو وہ جنت میں جائے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 527]
527۔ اردو حاشیہ:
جنت کا داخلہ توحید و رسالت اور شریعت کی قول و عمل سے تصدیق ہی پر مبنی ہے۔ اور اذان ان سب کی جامع ہے۔
«لاحول ولا قوة إلابالله» کا معنی ہے کہ کسی برائی اور شر سے بچنا اور کسی نیکی یا خیر و صلاح کی توفیق اللہ کے بغیر ممکن نہیں۔
➌ اس حدیث سے اذان کا جواب دینے کی فضیلت واضح ہے، البتہ «حي على الصلوة» اور «حي على الفلاح» کے جواب میں «لا حول ولا قوة إلا بالله» کہنا ہے۔
[سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 527]