وقال: يعني عبد الرحمن , حدثنا حماد ، عن محمد بن زياد ، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول: سمعت ابا القاسم , يقول: " لو تعلمون ما اعلم، لضحكتم قليلا، ولبكيتم كثيرا، ولكن سددوا وقاربوا وابشروا" .وَقََالَ: يَعْنِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَاد ، قََالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ , يَقُولُ: " لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ، لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا، وَلَكِنْ سَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا" .
گزشتہ سند ہی سے مروی ہے کہ میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو کچھ میں جانتاہوں اگر وہ تمہیں پتہ چل جائے تو تم آہ و بکاء کی کثرت کرنا شروع کردو اور ہنسنے میں کمی کردو۔ البتہ راہ راست پر رہو قریب رہو اور خوشخبری قبول کرو۔