الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10830
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا بكر بن عيسى ابو بشر الراسبي , قال: سمعت ابا عوانة , حدثنا عمر بن ابي سلمة , عن ابيه , عن ابي هريرة , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " ليلة اسري بي وضعت قدمي حيث توضع اقدام الانبياء من بيت المقدس , فعرض علي عيسى بن مريم , قال: فإذا اقرب الناس به شبها عروة بن مسعود , وعرض علي موسى، فإذا رجل ضرب من الرجال , كانه من رجال شنواة , وعرض علي إبراهيم , قال: فإذا اقرب الناس شبها بصاحبكم" .حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عِيسَى أَبُو بِشْرٍ الرَّاسِبِيُّ , قََالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَوَانَةَ , حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي وَضَعْتُ قَدَمَيَّ حَيْثُ تُوضَعُ أَقْدَامُ الْأَنْبِيَاءِ مِنْ بَيْتِ الْمَقْدِسِ , فَعُرِضَ عَلَيَّ عِيسَى بْنُ مَرْيَمَ , قَالَ: فَإِذَا أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا عُرْوَةُ بْنُ مَسْعُودٍ , وَعُرِضَ عَلَيَّ مُوسَى، فَإِذَا رَجُلٌ ضَرْبٌ مِنَ الرِّجَالِ , كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوأَةَ , وَعُرِضَ عَلَيَّ إِبْرَاهِيمُ , قَالَ: فَإِذَا أَقْرَبُ النَّاسِ شَبَهًا بِصَاحِبِكُمْ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا شب معراج کو بیت المقدس میں میں نے اپنے قدم اسی جگہ رکھے تھے جہاں پہلے انبیاء کرام رضی اللہ عنہ نے رکھے تھے اس موقع پر میرے سامنے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو لایا گیا تو لوگوں میں ان کے سب سے زیادہ مشابہہ عروہ بن مسعود معلوم ہوتے تھے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو لایا گیا تو وہ قبیلہ شنوءہ کے مردوں میں ایک وجیہہ مرد لگے اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو لایا گیا تو لوگوں میں ان کے سب سے زیادہ مشابہہ تمہارے پیغمبر لگے۔ (خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی مراد ہے)

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، خ: 3394، م: 168


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.