الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10891
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حماد الخياط , حدثنا هشام بن سعد , عن نعيم بن عبد الله المجمر , عن ابي هريرة , قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى سوق بني قينقاع متكئا على يدي , فطاف فيها , ثم رجع فاحتبى في المسجد , وقال:" اين لكاع؟ ادعوا لي لكاعا" , فجاء الحسن، فاشتد حتى وثب في حبوته , فادخل فمه في فمه، ثم قال: " اللهم إني احبه فاحبه واحب من يحبه" , ثلاثا، قال ابو هريرة ما رايت الحسن إلا فاضت عيني , او دمعت عيني , او بكيت شك الخياط.حَدَّثَنَا حَمَّادٌ الْخَيَّاطُ , حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قََالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى سُوقِ بَنِي قَيْنُقَاعٍ مُتَّكِئًا عَلَى يَدِي , فَطَافَ فِيهَا , ثُمَّ رَجَعَ فَاحْتَبَى فِي الْمَسْجِدِ , وَقَالَ:" أَيْنَ لَكَاعِ؟ ادْعُوا لِي لَكَاعًا" , فَجَاءَ الْحَسَنُ، فَاشْتَدَّ حَتَّى وَثَبَ فِي حَبْوَتِهِ , فَأَدْخَلَ فَمَهُ فِي فَمِهِ، ثُمَّ قَالَ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ" , ثَلَاثًا، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ مَا رَأَيْتُ الْحَسَنَ إِلَّا فَاضَتْ عَيْنِي , أَوْ دَمَعَتْ عَيْنِي , أَوْ بَكَيتُ شَكَّ الْخَيَّاطُ.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بنوقینقاع کے بازار میں میرے ہاتھ سے سہارا لگائے ہوئے نکلے وہاں کا چکر لگا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب واپس آئے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کے گھر کے صحن میں پہنچ کر حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو آوازیں دینے لگے او بچے او بچے۔
حضرت حسن رضی اللہ عنہ آگئے وہ آتے ہی دوڑتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چمٹ گئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی انہیں اپنے ساتھ چمٹا لیا اور تین مرتبہ فرمایا اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما اور اس سے محبت کرنے والوں سے محبت فرما حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں جب بھی حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھتا ہوں میری آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 239، م: 282


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.