الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 10937
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هاشم , حدثنا شريك , عن عبد الملك بن عمير , عن زياد الحارثي , قال: سمعت رجلا سال ابا هريرة انت الذي تنهى الناس ان يصلوا في نعالهم؟ قال: ها ورب هذه الحرمة , ها ورب هذه الحرمة , لقد" رايت محمدا صلى الله عليه وسلم يصلي إلى هذا المقام في نعليه , ثم انصرف وهما عليه" .حَدَّثَنَا هَاشِمٌ , حَدَّثَنَا شَرِيكٌ , عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ , عَنْ زِيَادٍ الْحَارِثِيِّ , قََالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا سَأَلَ أَبَا هُرَيْرَةَ أَنْتَ الَّذِي تَنْهَى النَّاسَ أَنْ يُصَلُّوا فِي نِعَالِهِمْ؟ قََالَ: هَا وَرَبِّ هَذِهِ الْحُرْمَةِ , هَا وَرَبِّ هَذِهِ الْحُرْمَةِ , لَقَدْ" رَأَيْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَى هَذَا الْمَقَامِ فِي نَعْلَيْهِ , ثُمَّ انْصَرَفَ وَهُمَا عَلَيْهِ" .
زیاد حارثی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہنے لگا کیا آپ وہی ہیں جو لوگوں کو جوتے پہنے ہوئے نماز پڑھنے سے روکتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا نہیں اس حرم کے رب کی قسم میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خود اسی جگہ پر کھڑے ہو کر جوتے پہنے ہوئے نماز پڑھتے اور واپس جاتے دیکھا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، خ: 1985، م: 1144، وهذا إسنادضعيف، شريك سيئ الحفظ، وزياد الحارثي: لا يعرف .


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.