الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 7533
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الاعلى ، عن يونس يعني ابن عبيد ، عن الصلت بن غالب الهجيمي ، عن مسلم ، سال ابا هريرة عن الشرب قائما، قال:" يا ابن اخي، رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم عقل راحلته وهي مناخة، وانا آخذ بخطامها، او زمامها واضعا رجلي على يدها، فجاء نفر من قريش، فقاموا حوله، فاتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بإناء من لبن، فشرب وهو على راحلته، ثم ناول الذي يليه، عن يمينه، فشرب قائما، حتى شرب القوم كلهم قياما".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ يُونُسَ يَعْنِي ابْنَ عُبَيْدٍ ، عَنْ الصَّلْتِ بْنِ غَالِبٍ الْهُجَيْمِيِّ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، سَأَلَ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ الشُّرْبِ قَائِمًا، قَالَ:" يَا ابْنَ أَخِي، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقَلَ رَاحِلَتَهُ وَهِيَ مُنَاخَةٌ، وَأَنَا آخِذٌ بِخِطَامِهَا، أَوْ زِمَامِهَا وَاضِعًا رِجْلِي عَلَى يَدِهَا، فَجَاءَ نَفَرٌ مِنْ قُرَيْشٍ، فَقَامُوا حَوْلَهُ، فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِنَاءٍ مِنْ لَبَنٍ، فَشَرِبَ وَهُوَ عَلَى رَاحِلَتِهِ، ثُمَّ نَاوَلَ الَّذِي يَلِيهِ، عَنْ يَمِينِهِ، فَشَرِبَ قَائِمًا، حَتَّى شَرِبَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ قِيَامًا".
ایک مرتبہ مسلم رحمہ اللہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کھڑے ہو کر پانی پینے مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ بھتیجے! میں نے دیکھا ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری کو باندھا وہ بیٹھی ہوئی تھی اور میں نے اس کی لگام اس طرح پکڑ رکھی تھی کہ میرا پاؤں اس کے ہاتھ پر تھا اتنی دیر میں قریش کے کچھ لوگ آگئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اردگرد کھڑے ہوگئے اسی اثناء میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ کا ایک برتن لایا گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سواری پر ہی اسے نوش فرمایا پھر دائیں جانب والے صاحب کو مرحمت فرما دیا انہوں نے اسے کھڑے کھڑے پی لیا یہاں تک کہ سب لوگوں نے ہی کھڑے کھڑے وہ دودھ پیا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، لجهالة الصلت ومسلم.


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.