الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان
The Book of Abridged Or Shortened Prayers (At-Taqsir)
9. بَابُ يَنْزِلُ لِلْمَكْتُوبَةِ:
9. باب: نمازی فرض نماز کے لیے سواری سے اتر جائے۔
(9) Chapter. To get down in order to offer the prescribed (compulsory) Salat (prayer).
حدیث نمبر: 1098
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) وقال الليث: حدثني يونس، عن ابن شهاب، قال: قال سالم: كان عبد الله يصلي على دابته من الليل وهو مسافر ما يبالي حيث ما كان وجهه، قال ابن عمر:" وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسبح على الراحلة قبل اي وجه توجه ويوتر عليها، غير انه لا يصلي عليها المكتوبة".(مرفوع) وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: قَالَ سَالِمٌ: كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُصَلِّي عَلَى دَابَّتِهِ مِنَ اللَّيْلِ وَهُوَ مُسَافِرٌ مَا يُبَالِي حَيْثُ مَا كَانَ وَجْهُهُ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ:" وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا، غَيْرَ أَنَّهُ لَا يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ".
اور لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا، انہوں نے ابن شہاب کے واسطہ سے بیان کیا انہوں نے کہا کہ سالم نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سفر میں رات کے وقت اپنے جانور پر نماز پڑھتے کچھ پرواہ نہ کرتے کہ اس کا منہ کس طرف ہے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اونٹنی پر نفل نماز پڑھا کرتے چاہے اس کا منہ کدھر ہی ہو اور وتر بھی سواری پر پڑھ لیتے تھے البتہ فرض اس پر نہیں پڑھتے تھے۔

Narrated Salim: At night `Abdullah bin `Umar used to offer the prayer on the back of his animal during the journey and never cared about the direction he faced. Ibn `Umar said, "Allah's Apostle used to offer the optional prayer on the back of his Mount facing any direction and also used to pray the witr on it but never offered the compulsory prayer on it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 20, Number 202


   صحيح البخاري1098يسبح على الراحلة قبل أي وجه توجه يوتر عليها لا يصلي عليها المكتوبة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1098  
1098. حضرت سالم سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ دوران سفر اپنی سواری پر رات کی نماز پڑھتے، سواری کا جس طرف بھی منہ ہو جاتا اس کی کوئی پرواہ نہ کرتے، حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ بھی سواری پر نفل پڑھ لیتے تھے وہ جدھر بھی منہ کر لیتی، اور نماز وتر بھی اسی پر پڑھ لیتے تھے، البتہ فرض نماز سواری پر نہیں پڑھتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1098]
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا فرض نماز کے لیے جانور سے اترتے کیونکہ وہ سواری پر درست نہیں ہے اس پر علماءکا اجماع ہے۔
سواری سے اونٹ گھوڑے، خچر وغیرہ مراد ہیں۔
ریل میں نماز درست ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1098   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.