الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
حدیث نمبر: 1157
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1157 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «لا يمنع فضل ماء ليمنع به الكلا» 1157 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يُمْنَعْ فَضْلُ مَاءٍ لِيُمْنَعَ بِهِ الْكَلَأُ»
1157- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اضافی پانی سے کسی کو نہ روکا جائے ورنہ اس کے نتیجے میں قدرتی گھاس کی پیداوار کم ہوجائے گی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2353، 2354، 6962، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1566، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4954، 4956، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5742، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3473، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1272، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2478، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11177، 11961، 11962، 11985، 11986، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7442، 7812، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6257، 6285، والطبراني فى «الصغير» برقم: 252»

   صحيح البخاري2353عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل الماء ليمنع به الكلأ
   صحيح البخاري6962عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل الماء ليمنع به فضل الكلإ
   صحيح البخاري2354عبد الرحمن بن صخرلا تمنعوا فضل الماء تمنعوا به فضل الكلإ
   صحيح مسلم4008عبد الرحمن بن صخرلا يباع فضل الماء ليباع به الكلأ
   صحيح مسلم4006عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل الماء ليمنع به الكلأ
   صحيح مسلم4007عبد الرحمن بن صخرلا تمنعوا فضل الماء تمنعوا به الكلأ
   جامع الترمذي1272عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل الماء ليمنع به الكلأ
   سنن أبي داود3473عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل الماء ليمنع به الكلأ
   سنن ابن ماجه2473عبد الرحمن بن صخرثلاث لا يمنعن الماء والكلأ والنار
   سنن ابن ماجه2478عبد الرحمن بن صخرلا يمنع أحدكم فضل ماء ليمنع به الكلأ
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم605عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل الماء ليمنع به الكلا
   المعجم الصغير للطبراني430عبد الرحمن بن صخر ابن السبيل أول شارب يعني من زمزم
   مسندالحميدي1157عبد الرحمن بن صخرلا يمنع فضل ماء ليمنع به الكلأ

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1157  
1157- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اضافی پانی سے کسی کو نہ روکا جائے ورنہ اس کے نتیجے میں قدرتی گھاس کی پیداوار کم ہوجائے گی۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1157]
فائدہ:
اس حدیث میں زائد پانی کو روکنے کی ممانعت وارد ہوئی ہے، جب کوئی زائد پانی مانگے تو اس کو دے دیا جائے تاکہ اس سے گھاس وغیر ہ اگے اور جانوروں کے کام آئے، جب کوئی زائد پانی کو روکے گا اور پانی نہیں دے گا تو گویا وہ گھاس کو اگنے سے روک رہا ہے۔
SR نوٹ: ER
زائد پانی سے مراد وہ پانی ہے جس کے حصول میں کوئی مشقت نہ ہو، اور بغیر پیسوں کے حاصل ہو، موجودہ دور میں موٹر پمپ، ٹربینیں اور انجن کا پانی بڑی مشکل سے حاصل ہوتا ہے، اور ان کا بہت زیادہ بل آتا ہے، اس طرح کے پانی کا مالک اگر کسی کوفری پانی نہ دے تو اس کی مرضی، ایسے شخص پر یہ حدیث فٹ نہیں ہوتی۔ ہاں ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنا بہت بڑاعمل ہے، اگر کوئی زمیندار تنگدست ہے، ذاتی موٹر نہیں لگوا سکتا اور نہ ہی بجلی کا بل دے سکتا ہے، تو اس کے ساتھ موٹروں کے مالک کو خصوصی توجہ دینی چاہیے، اور اسے پانی اپنی طاقت کے مطابق فری دینا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1156   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.