الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
قاضی ( جج ) وغیرہ بننے کے مسائل
क़ाज़ी यानि न्यायाधीश के नियम
1. (أحاديث في القضاء)
1. (قضاء کے متعلق احادیث)
१. “ न्यायाधीश और न्याय के बारे में हदीसें ”
حدیث نمبر: 1199
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابي هريرة رضي الله عنه قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم الراشي والمرتشي في الحكم. رواه احمد والاربعة وحسنه الترمذي وصححه ابن حبان،‏‏‏‏ وله شاهد من حديث عبد الله بن عمرو عند الاربعة إلا النسائي.وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم الراشي والمرتشي في الحكم. رواه أحمد والأربعة وحسنه الترمذي وصححه ابن حبان،‏‏‏‏ وله شاهد من حديث عبد الله بن عمرو عند الأربعة إلا النسائي.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فیصلے میں) رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے اور ابن حبان نے اس کو صحیح قرار دیا ہے۔ نسائی کے علاوہ چاروں کے ہاں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی حدیث اس کی شاہد ہے۔
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने (न्याय में) घूस देने वाले और घूस लेने वाले पर लाअनत की है।
इसे अहमद और चारों ने रिवायत किया है और त्रिमीज़ी ने इसे हसन ठहराया है और इब्न हब्बान ने इस को सहीह ठहराया है। निसाई के सिवा चारों के हाँ अब्दुल्लाह बिन अमरो रज़ि अल्लाहु अन्ह की हदीस इस की गवाह है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود: لم أجده، والترمذي، الأحكام، حديث:1336، والنسائي: لم أجده، وابن ماجه: لم أجده، وأحمد:2 /387، 388، وابن حبان (الموارد)، حديث:1196، وحديث عبدالله بن عمرو بن العاص: أخرجه أبوداود، القضاء، حديث:3580، والترمذي، الأحكام، حديث:1337، وابن ماجه، الأحكام، حديث:2313 وسنده حسن.»

Narrated Abu Hurairah (RA): Allah's Messenger (ﷺ) cursed the one who bribes and the one who takes bribes to influence the judgement. [Reported by Ahmad and al-Arba'a. at-Tirmidhi graded it Hasan (good), and Ibn Hibban graded it Sahih (authentic). It has a Shahid (supporting narration) from 'Abdullah bin 'Amr's Hadith, reported by al-Arba'a except an-Nasa'i].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1199  
´(قضاء کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فیصلے میں) رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے اور ابن حبان نے اس کو صحیح قرار دیا ہے۔ نسائی کے علاوہ چاروں کے ہاں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی حدیث اس کی شاہد ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1199»
تخریج:
«أخرجه أبوداود: لم أجده، والترمذي، الأحكام، حديث:1336، والنسائي: لم أجده، وابن ماجه: لم أجده، وأحمد:2 /387، 388، وابن حبان (الموارد)، حديث:1196، وحديث عبدالله بن عمرو بن العاص: أخرجه أبوداود، القضاء، حديث:3580، والترمذي، الأحكام، حديث:1337، وابن ماجه، الأحكام، حديث:2313 وسنده حسن.»
تشریح:
اس حدیث میں رشوت لینے والے اور دینے والے دونوں پر لعنت کی گئی ہے۔
گویا رشوت لینا اور دینا کبیرہ گناہ ہے کیونکہ اس کے ذریعے سے حقوق العباد پر کھلے بندوں ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔
جس معاشرے میں رشوت خوری عام ہو وہاں لوگ ایک دوسرے کے خیر خواہ‘ ہمدرد اور غمگسار کیسے ہو سکتے ہیں؟
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1199   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.