1230 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا يحيي بن سعيد، قال: سمعت انس بن مالك، يقول: بال اعرابي في المسجد، فجعل الناس ينظرون إليه، فنهاهم رسول الله صلي الله عليه وسلم وقال: «صبوا عليه دلوا من ماء» 1230 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: بَالَ أَعْرَابِيٌّ فِي الْمَسْجِدِ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ، فَنَهَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ: «صُبُّوا عَلَيْهِ دَلْوًا مِنْ مَاءٍ»
1230- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کردیا۔ لوگ اس کی طرف (گھور کر) دیکھنے لگے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں روکا اور ارشاد فرمایا: ”اس پر پانی کاایک ڈول بہادو“۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 219، 221، بدون ترقيم، 6025، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 284، 285، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 293، 296، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1401، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 51، 52، 53، والترمذي فى «جامعه» برقم: 148، والدارمي فى «مسنده» برقم: 767، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 528، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4208، 4209، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12265، 12315، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3467، 3652، 3654»
جاء اعرابي فبال في طائفة المسجد، فزجره الناس، فنهاهم النبي صلى الله عليه وآله وسلم، فلما قضى بوله امر النبي صلى الله عليه وآله وسلم بذنوب من ماء فاهريق عليه
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1230
1230- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کردیا۔ لوگ اس کی طرف (گھور کر) دیکھنے لگے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں روکا اور ارشاد فرمایا: ”اس پر پانی کاایک ڈول بہادو۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1230]
فائدہ: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی کم علم انسان غیر مناسب جگہ پر پیشاب کرنے لگے تو اس کوفوراً وہاں سے اٹھانا درست نہیں ہے، بلکہ اس کو پیشاب کرنے دیا جائے، جب وہ فارغ ہو جائے تو اس کو شفقت سے سمجھا دینا چاہیے، اور جس جگہ پیشاب کیا تھا اس پر ایک ڈول پانی بہا دینا چاہیے، اس سے وہ جگہ پاک ہو جاتی ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1228