الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
Chapter: The virtues of the Companions of the Messenger of Allah (saws)
17. بَابُ : فَضْلِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
17. باب: طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
Chapter: The Virtues of Talha ibn Ubaidillah (ra)
حدیث نمبر: 128
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن إسماعيل ، عن قيس ، قال:" رايت يد طلحة شلاء وقى بها رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم احد".
(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيل ، عَنْ قَيْسٍ ، قَالَ:" رَأَيْتُ يَدَ طَلْحَةَ شَلَّاءَ وَقَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ".
قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ میں نے طلحہ رضی اللہ عنہ کا وہ ہاتھ دیکھا جو شل (بیکار) ہو گیا تھا، جنگ احد میں انہوں نے اس کو ڈھال بنا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/ فضائل أصحاب 14 (3724)، المغازي 18 (4063)، (تحفة الأشراف: 5007)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/161) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Qais said: "I saw the paralyzed hand of Talhah, with which he had defended the Messenger of Allah on the Day of Uhud."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث128  
´طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ میں نے طلحہ رضی اللہ عنہ کا وہ ہاتھ دیکھا جو شل (بیکار) ہو گیا تھا، جنگ احد میں انہوں نے اس کو ڈھال بنا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی تھی۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 128]
اردو حاشہ:
(1)
جنگِ اُحد میں کافروں کے حملوں کا مرکز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات تھی۔
اس وقت جب کہ مسلمان منتشر ہو چکے تھے، حضرت طلحہ اور حضرت سعد رضی اللہ عنہما کی بے مثال بہادری کی وجہ سے مشرکین اپنے ناپاک مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔

(2)
ہاتھ سے دفاع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ دشمن کی طرف سے آنے والے تیروں کے سامنے اپنا ہاتھ کر دیا تاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم محفوظ رہیں۔
جس کی وجہ سے ہاتھ شل ہو گیا۔
غالبا ڈھال فوری طور پر دست یاب نہ تھی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 128   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.