الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Al-Janaiz (Funerals)
49. بَابُ مَنْ قَامَ لِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ:
49. باب: اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑا ہو گیا۔
(49) Chapter. Standing for the funeral procession of a Jew.
حدیث نمبر: 1311
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا معاذ بن فضالة، حدثنا هشام، عن يحيى، عن عبيد الله بن مقسم، عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما , قال:" مر بنا جنازة، فقام لها النبي صلى الله عليه وسلم وقمنا به، فقلنا: يا رسول الله إنها جنازة يهودي، قال: إذا رايتم الجنازة فقوموا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا , قَالَ:" مَرَّ بِنَا جَنَازَةٌ، فَقَامَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْنَا بِهِ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا جِنَازَةُ يَهُودِيٍّ، قَالَ: إِذَا رَأَيْتُمُ الْجِنَازَةَ فَقُومُوا".
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام نے بیان کیا ‘ ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عبید اللہ بن مقسم نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور ہم بھی کھڑے ہو گئے۔ پھر ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: A funeral procession passed in front of us and the Prophet stood up and we too stood up. We said, 'O Allah's Apostle! This is the funeral procession of a Jew." He said, "Whenever you see a funeral procession, you should stand up."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 23, Number 398


   صحيح البخاري1311جابر بن عبد اللهإذا رأيتم الجنازة فقوموا
   صحيح مسلم2224جابر بن عبد اللهقام النبي وأصحابه لجنازة يهودي حتى توارت
   صحيح مسلم2222جابر بن عبد اللهالموت فزع فإذا رأيتم الجنازة فقوموا
   سنن أبي داود3174جابر بن عبد اللهالموت فزع فإذا رأيتم جنازة فقوموا
   المعجم الصغير للطبراني344جابر بن عبد اللهقام للجنازة التي مرت به لأنها كانت جنازة يهودي فقام لها
   سنن النسائى الصغرى1923جابر بن عبد اللهللموت فزعا إذا رأيتم الجنازة فقوموا
   سنن النسائى الصغرى1929جابر بن عبد اللهقام النبي لجنازة يهودي مرت به حتى توارت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3174  
´میت کے لیے کھڑے ہونے کا مسئلہ۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اچانک ہمارے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو آپ اس کے لیے کھڑے ہو گئے، پھر جب ہم اسے اٹھانے کے لیے بڑھے تو معلوم ہوا کہ یہ کسی یہودی کا جنازہ ہے، ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ تو کسی یہودی کا جنازہ ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت ڈرنے کی چیز ہے، لہٰذا جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3174]
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں کھڑ ے ہونے کا حکم ہے۔
لیکن اس کے بعد والی روایت میں صراحت ہے۔
کہ بعد میں نبی کریم ﷺبیٹھنے لگ گئے تھے۔
اس لئے کھڑے ہونے کا حکم منسوخ ہے۔
یا پھردونوں ہی باتیں جائز ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3174   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1311  
1311. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے۔انھوں نے فرمایا: ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبی ﷺ اس کے لیے کھڑے ہو گئے ہم بھی کھڑے ہو گئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ!یہ تو ایک یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ نے فرمایا:جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1311]
حدیث حاشیہ:
آنحضرت ﷺ کا یہودی کے جنازے کے لیے بھی کھڑے ہوجانا ظاہر کررہا ہے کہ آپ کے قلب مبارک میں محض انسانیت کے رشتہ کی بناپر ہر انسان سے کس قدر محبت تھی۔
یہودی کے جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہونے کی کئی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔
آئندہ حدیث میں بھی کچھ ایسا ہی ذکر ہے۔
وہاں آنحضرت ﷺ نے خود اس سوال کا جواب فرمایا۔
ألیست نفسا یعنی جان کے معاملہ میں مسلمان اور غیر مسلمان برابر ہیں۔
زندگی اور موت ہردو پر وارد ہوتی ہیں۔
حضرت جابر کی روایت میں مزید تفصیل موجود ہے۔
"مَرَّتْ جَنَازَةٌ فَقَامَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقُمْنَا مَعَهُ فَقُلْنَا:
يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا يَهُودِيَّةٌ، فَقَالَ:
إِنَّ الْمَوْتَ فَزَعٌ فَإِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا ". متفق علیہ۔
یعنی ایک جنازہ گزرا جس پر آنحضرت ﷺ اور آپ کی اقتدا میں ہم سب کھڑے ہوگئے۔
بعد میں ہم نے کہا کہ حضور یہ ایک یہودیہ کا جنازہ تھا۔
آپ نے فرمایا کہ کچھ بھی ہو بے شک موت بہت ہی گھبراہٹ میں ڈالنے والی چیز ہے۔
موت کسی کی بھی ہو اسے دیکھ کر گھبراہٹ ہونی چاہیے پس تم بھی کوئی جنازہ دیکھو کھڑے ہوجایا کرو۔
نسائی اور حاکم میں حضرت انس ؓ کی حدیث میں ہے کہ إنما قمنا للملئکةِ۔
ہم فرشتوں کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوتے ہیں اور احمد میں بھی حدیث ابوموسیٰ سے ایسی ہی روایت موجود ہے۔
پس خلاصۃ الکلام یہ کہ جنازہ کو دیکھ کر بلا امتیاز مذہب عبرت حاصل کرنے کے لیے‘ موت کو یاد کرنے کے لیے‘ فرشتوں کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوجانا چاہیے۔
حدیث اور باب میں مطابقت ظاہر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1311   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.