الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
14. باب فِي خَرْصِ الْعِنَبِ
14. باب: درختوں پر انگور کا تخمینہ (اندازہ) لگانا۔
Chapter: Estimating Vines For Zakat.
حدیث نمبر: 1604
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن إسحاق المسيبي، حدثنا عبد الله بن نافع، عن محمد بن صالح التمار، عن ابن شهاب، بإسناده ومعناه. قال ابو داود: سعيد لم يسمع من عتاب شيئا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمُسَيَّبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَالِحٍ التَّمَّارِ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَعِيدٌ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَتَّابٍ شَيْئًا.
ابن شہاب سے اس سند سے بھی اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: سعید نے عتاب سے کچھ نہیں سنا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:9748) (ضعیف)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس لئے کہ عتاب رضی اللہ عنہ کی وفات (۱۳ھ) میں اور سعید کی پیدائش (۱۵ھ) میں ہے۔

The Above-mentioned tradition has also been narrated by Ibn Shihab through a different chain of narrators to the same effects.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1600


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
[1603] إسناده ضعيف
ترمذي (644) نسائي (2619) ابن ماجه (1819)
قال المنذري:”انقطاعه ظاهر،لأن مولد سعيد في خلافة عمر ومات عتاب يوم مات أبوبكر‘‘ (انظر عون المعبود 24/2)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 64


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1604  
´درختوں پر انگور کا تخمینہ (اندازہ) لگانا۔`
ابن شہاب سے اس سند سے بھی اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: سعید نے عتاب سے کچھ نہیں سنا ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الزكاة /حدیث: 1604]
1604. اردو حاشیہ: چونکہ انگور کھجوریں اور دیگر پھل آہستہ آہستہ تیار ہوتے اور استعمال میں آتے رہتے ہیں۔اس لئے ان کے عشرکےلئے یہ قاعدہ ہے۔ کہ تجربہ کار اصحاب نظر سے اندازہ لگوایا جاتا ہے۔جو درختوں پر لگے کچے پھل کودیکھ کر بتاتے ہیں کہ تیار ہونے پر یہ پھل اندازاً اس مقدار کا ہوگا۔اسے عربی میں (خرص) اوراُردو میں اندازہ اور تخمینہ لگانا کہتے ہیں۔اوراس اندازہ کئے وزن میں تہائی یا چوتھائی چھوڑ کر باقی پرعشر لاگو کیا جاتا ہے۔مندرجہ بالا دونوں روایات انفرادی طور پرضعیف مگر دیگرشواہد سے قابل عمل ہیں۔تفصیل کے لئے دیکھئے۔(ارواۃ الغلیل۔280/3 حدیث 805]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1604   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.