الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
12. باب التَّلْبِيدِ
12. باب: سر کے بال کی تلبید (یعنی گوند وغیرہ سے جما لینے) کا بیان۔
Chapter: Talbid (Matting The Hair).
حدیث نمبر: 1747
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن داود المهري، حدثنا ابن وهب، اخبرني يونس، عن ابن شهاب، عن سالم يعني ابن عبد الله، عن ابيه، قال:" سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يهل ملبدا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهِلُّ مُلَبِّدًا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تلبیہ پڑھتے سنا اور آپ اپنے سر کی تلبید ۱؎ کئے ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الحج 19 (1540)، واللباس 69 (5914)، صحیح مسلم/الحج 3 (1184)، سنن النسائی/المناسک 40 (2684)، سنن ابن ماجہ/المناسک 72 (3047)، (تحفة الأشراف: 6976)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/121، 131) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: تلبيد: بالوں کو گوند وغیرہ سے جما لینے کو تلبید کہتے ہیں، تاکہ وہ گرد وغبار نیز بکھرنے سے محفوظ رہیں۔

Ibn Umar said that he heard the Prophet ﷺ say with hair matted that he raised his voice in the talbiyah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1743


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1540) صحيح مسلم (1184)

   صحيح البخاري1540عبد الله بن عمريهل ملبدا
   سنن أبي داود1747عبد الله بن عمريهل ملبدا
   سنن ابن ماجه3047عبد الله بن عمريهل ملبدا
   سنن النسائى الصغرى2684عبد الله بن عمريهل ملبدا
   مسندالحميدي675عبد الله بن عمرلبيك اللهم لبيك لا شريك لك لبيك، إن الحمد والنعمة لك والملك لا شريك لك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1747  
´سر کے بال کی تلبید (یعنی گوند وغیرہ سے جما لینے) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تلبیہ پڑھتے سنا اور آپ اپنے سر کی تلبید ۱؎ کئے ہوئے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1747]
1747. اردو حاشیہ: بال جب لمبے ہوں توانہیں سنبھالنا ایک مسئلہ ہوتا ہے لہٰذا احرام کی حالت میں انہیں زیادہ پراگندہ ہونے یا بہت زیادہ گرد و غبار سےبچانے کےلیے کسی مناسب چیز سے چپکا لیا جائے تو یہ سنت ہے اور اس کو تلبید کہتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1747   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.