الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جمعہ کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Friday
18. باب الصَّلاَةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ:
18. باب: جمعہ کے بعد نماز پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Prayer after Jumu`ah
حدیث نمبر: 2040
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، انه وصف تطوع صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " فكان لا يصلي بعد الجمعة حتى ينصرف، فيصلي ركعتين في بيته "، قال يحيى: اظنني قرات " فيصلي او البتة ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّهُ وَصَفَ تَطَوُّعَ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " فَكَانَ لَا يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَنْصَرِفَ، فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ "، قَالَ يَحْيَى: أَظُنُّنِي قَرَأْتُ " فَيُصَلِّي أَوْ أَلْبَتَّةَ ".
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالکؒ پر (حدیث کی) قراءت کی، انھوں نے نافع سے اورانھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفل نماز کو بیان کیا اورکہا کہ آپ جمعے کے بعد کوئی (نفل) نماز نہ پڑھے حتیٰ کہ واپس تشریف لے جاتے پھر ا پنے گھر میں د و رکعتیں پڑھتے تھے۔یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میرا خیال ہے کہ میں نے (امام مالکؒ کے سامنے) "فیصلی"پڑھا تھا یا یقین ہے (کہ یہی پڑھاتھا)
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفلی نماز کو بیان کیا اور کہا کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد گھر جا کر ہی دو رکعت پڑھتے تھے۔ یحییٰ کہتے ہیں ظن ہے یا یقین ہے کہ میں نے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے سامنے فيصلي کا لفظ پڑھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 882

   سنن النسائى الصغرى1428عبد الله بن عمرلا يصلي بعد الجمعة حتى ينصرف فيصلي ركعتين
   سنن النسائى الصغرى1429عبد الله بن عمريصلي بعد الجمعة ركعتين في بيته
   سنن النسائى الصغرى1430عبد الله بن عمريصلي بعد الجمعة ركعتين يطيل فيهما
   صحيح مسلم2041عبد الله بن عمريصلي بعد الجمعة ركعتين
   صحيح مسلم2040عبد الله بن عمرلا يصلي بعد الجمعة حتى ينصرف فيصلي ركعتين في بيته
   جامع الترمذي521عبد الله بن عمريصلي بعد الجمعة ركعتين
   سنن أبي داود1132عبد الله بن عمريصلي بعد الجمعة ركعتين في بيته
   سنن ابن ماجه1131عبد الله بن عمريصلي بعد الجمعة ركعتين
   مسندالحميدي690عبد الله بن عمررأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي بعد الجمعة ركعتين، ورأيته يصلي قبل الظهر ركعتين وبعدها ركعتين، وبعد المغرب ركعتين وبعد العشاء ركعتين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 521  
´جمعہ سے پہلے اور اس کے بعد کی سنتوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد دو رکعت (سنت) پڑھتے تھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 521]
اردو حاشہ:
1؎:
اس حدیث میں جمعہ کے بعد صرف دو رکعت پڑھنے کا ذکر ہے،
اور صحیح مسلم میں ابو ہریرہ سے روایت آئی ہے جس میں چار رکعتیں پڑھنے کا حکم ہے،
اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ دونوں صورتیں جائز ہیں،
بعض علماء نے یہ تطبیق دی ہے کہ مسجد میں پڑھنے والا چار رکعت پڑھے،
اور گھر میں پڑھے تو دو رکعت پڑھے کچھ لوگ چھ رکعت کے قائل ہیں،
لیکن کسی بھی صحیح مرفوع روایت سے یہ ثابت نہیں کہ کس طرح پڑھی جائے،
اس میں بھی اختلاف ہے،
بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ چاروں رکعتیں ایک سلام کے ساتھ پڑھی جائیں اور بعض کا کہنا ہے کہ دو دو کر کے چار رکعت پڑھی جائیں،
لیکن بہتر یہ ہے کہ دو دو کر کے پڑھی جائیں کیونکہ صحیح حدیث میں ہے ((صَلَا ۃُ الَّلیْلِ وَالنَّہَارِمَثْنیٰ مَثْنیٰ)) رات اور دن کی نفل نماز دو دو رکعت کر کے پڑھنا ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 521   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.