الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
The Book of Sales (Bargains)
53. بَابُ بَرَكَةِ صَاعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُدِّهِمْ:
53. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاع اور مد کی برکت کا بیان۔
(53) Chapter. Allah’s Blessing in the Sa and Mudd of the Prophet ﷺ.
حدیث نمبر: Q2129
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
فيه عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم.فِيهِ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ اس باب میں ایک حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا کی بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے۔

حدیث نمبر: 2129
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى، حدثنا وهيب، حدثنا عمرو بن يحيى، عن عباد بن تميم الانصاري، عن عبد الله بن زيد رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم،" ان إبراهيم حرم مكة ودعا لها، وحرمت المدينة كما حرم إبراهيم مكة، ودعوت لها في مدها وصاعها مثل ما دعا إبراهيم عليه السلام لمكة".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" أَنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَكَّةَ وَدَعَا لَهَا، وَحَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ كَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَكَّةَ، وَدَعَوْتُ لَهَا فِي مُدِّهَا وَصَاعِهَا مِثْلَ مَا دَعَا إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام لِمَكَّةَ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عمرو بن یحییٰ نے بیان کیا، ان سے عباد بن تمیم انصاری نے اور ان سے عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرام قرار دیا۔ اور اس کے لیے دعا فرمائی۔ میں بھی مدینہ کو اسی طرح حرام قرار دیتا ہوں جس طرح ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرام قرار دیا تھا۔ اور اس کے لیے، اس کے مد اور صاع (غلہ ناپنے کے دو پیمانے) کی برکت کے لیے اس طرح دعا کرتا ہوں جس طرح ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کے لیے دعا کی تھی۔

Narrated `Abdullah bin Zaid: The Prophet said, "The Prophet Abraham made Mecca a sanctuary, and asked for Allah's blessing in it. I made Medina a sanctuary as Abraham made Mecca a sanctuary and I asked for Allah's Blessing in its measures the Mudd and the Sa as Abraham did for Mecca.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 34, Number 339


   صحيح البخاري2129عبد الله بن زيدإبراهيم حرم مكة ودعا لها حرمت المدينة كما حرم إبراهيم مكة دعوت لها في مدها صاعها مثل ما دعا إبراهيم لمكة
   صحيح مسلم3313عبد الله بن زيدإبراهيم حرم مكة ودعا لأهلها حرمت المدينة كما حرم إبراهيم مكة دعوت في صاعها مدها بمثلي ما دعا به إبراهيم لأهل مكة
   بلوغ المرام605عبد الله بن زيد‏‏‏‏إن إبراهيم حرم مكة ودعا لاهلها وإني حرمت المدينة كما حرم إبراهيم مكة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 605  
´احرام اور اس کے متعلقہ امور کا بیان`
سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تحقیق ابراھیم علیہ السلام نے مکہ کو حرمت دی اور اس کے بسنے والوں کیلئے دعا کی اور بیشک میں نے مدینہ کو حرمت دی۔ جس طرح ابراھیم علیہ السلام نے مکہ کو حرام قرار دیا اور یقیناً میں نے مدینہ کے صاع اور اس کے مد کے متعلق ابراھیم علیہ السلام کی طرح دعا کی جو مکہ میں بسنے والوں کے متعلق تھی۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 605]
605 لغوی تشریح:
«حَرَّمَ مَكَّةَ» یہ تحریم سے ہے، یعنی اسے حرم بنایا۔ اور مدینہ طیبہ کی تحریم کا مفہوم یہ ہے کہ اس میں شکار کرنا، اس کے درخت کاٹنا اور وہاں بدعات کا ارتکاب کرنا حرام ہے۔

فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مکہ مکرمہ کی طرح مدینہ طیبہ بھی حرم ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا کا مفہوم یہ ہے کہ ان کی دعا کی وجہ سے اسے حرمت دی گئی کیونکہ ایک روایت میں ہے: «اَنَّ مَكَّةَ حَرَّمَهَا ﷲ» یعنی اللہ نے مکہ کو حرام قرار دیا ہے۔ [صحيح بخاري، العلم، حديث: 104]
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 605   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2129  
2129. حضرت عبد اللہ بن زید سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "حضرت ابرا ہیم ؑ نے جس طرح مکہ کو حرم قراردیا اور اس کے لیے دعا فرمائی، اسی طرح میں مدینہ طیبہ کو حرم قراردیتا ہوں۔ اور میں مدینہ طیبہ کے مداور صاع میں برکت کی دعا کرتا ہوں جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ مکرمہ کے لیے دعا کی تھی۔ " [صحيح بخاري، حديث نمبر:2129]
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ ناپ تول کے لیے صاع اور مد کا دستور عہد رسالت میں بھی تھا۔
جن میں برکت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی اور مدینہ کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی جو اسی طرح قبول ہوئی، جس طرح مکہ شریف کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا اللہ نے قبول فرمائی، بلکہ بعض خصوصیات برکت میں مدینہ ممتاز ہے، وہاں پانی شہر میں بکثرت موجود ہے۔
آس پاس جنگل سبزہ سے لہلہا رہے ہیں۔
پھر آج کل حکومت سعودیہ خلد اللہ بقاہا کی مساعی سے مدینہ ہر لحاظ سے ایک ترقی یافتہ شہر بنتا جارہا ہے، جو سب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ دعاؤں کا ثمرہ ہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا اللهم حبب الینا المدینۃ کحبنا مکۃ او اشد یا اللہ! مکۃ المکرمہ ہی کی طرح بلکہ اس سے بھی زیادہ ہمارے دلوں میں مدینہ کی محبت ڈال دے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2129   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2129  
2129. حضرت عبد اللہ بن زید سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "حضرت ابرا ہیم ؑ نے جس طرح مکہ کو حرم قراردیا اور اس کے لیے دعا فرمائی، اسی طرح میں مدینہ طیبہ کو حرم قراردیتا ہوں۔ اور میں مدینہ طیبہ کے مداور صاع میں برکت کی دعا کرتا ہوں جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ مکرمہ کے لیے دعا کی تھی۔ " [صحيح بخاري، حديث نمبر:2129]
حدیث حاشیہ:
(1)
مدینہ طیبہ کے صاع اور مد میں برکت سے مراد یہ ہے کہ جو چیز ان میں ماپی جائے اس میں برکت ہو،نیز سابقہ حدیث میں جو غلے کی خیرو برکت کا ذکر ہے وہ اس صورت میں ممکن ہے،جب اسے اہل مدینہ کے صاع اور مد سے ناپ تول کیا جائے یا پھر جو ان کے موافق ہو۔
(2)
مدینہ طیبہ کو حرام قرار دینے کے یہ معنی ہیں کہ وہاں درخت وغیرہ نہ کاٹے جائیں تاکہ اس مقدس شہر کی زینت برقرار رہے اور اس کے متعلق لوگوں کی محبت میں کمی نہ آئے۔
والله أعلم.
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2129   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.