الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
49. باب صِيَامِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ
49. باب: ایام تشریق (ذی الحجہ) کے روزے کا بیان۔
Chapter: Fasting The Days Of At-Tashriq.
حدیث نمبر: 2419
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحسن بن علي، حدثنا وهب، حدثنا موسى بن علي. ح وحدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا وكيع، عن موسى بن علي، والإخبار في حديث وهب، قال: سمعت ابي، انه سمع عقبة بن عامر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يوم عرفة ويوم النحر وايام التشريق عيدنا اهل الإسلام وهي ايام اكل وشرب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا وَهْبٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ. ح وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيٍّ، وَالْإِخْبَارُ فِي حَدِيثِ وَهْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَوْمُ عَرَفَةَ وَيَوْمُ النَّحْرِ وَأَيَّامُ التَّشْرِيقِ عِيدُنَا أَهْلَ الْإِسْلَامِ وَهِيَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ".
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوم عرفہ یوم النحر اور ایام تشریق ہم اہل اسلام کی عید ہے، اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصوم 59 (773)، سنن النسائی/المناسک 195 (3007)، (تحفة الأشراف: 9941)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/152)، سنن الدارمی/الصوم 47 (1805) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Uqbah ibn Amir: The Prophet ﷺ said: The day of Arafah, the day of sacrifice, the days of tashriq are (the days of) our festival, O people of Islam. These are the days of eating and drinking.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2413


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
أخرجه الترمذي (773 وسنده حسن) ورواه النسائي (3007 وسنده حسن)

   جامع الترمذي773عقبة بن عامريوم عرفة ويوم النحر أيام التشريق عيدنا أهل الإسلام وهي أيام أكل وشرب
   سنن أبي داود2419عقبة بن عامريوم عرفة ويوم النحر أيام التشريق عيدنا أهل الإسلام وهي أيام أكل وشرب
   سنن النسائى الصغرى3007عقبة بن عامريوم عرفة ويوم النحر أيام التشريق عيدنا أهل الإسلام وهي أيام أكل وشرب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 773  
´ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی حرمت کا بیان۔`
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوم عرفہ ۱؎، یوم نحر ۲؎ اور ایام تشریق ۳؎ ہماری یعنی اہل اسلام کی عید کے دن ہیں، اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 773]
اردو حاشہ:
1؎:
یوم عرفہ سے مراد وہ دن ہے جس میں حاجی میدان عرفات میں ہوتے ہیں یعنی نویں ذی الحجہ بمطابق رؤیت مکہ مکرمہ۔

2؎:
قربانی کا دن یعنی دسویں ذی الحجہ۔

3؎:
ایام تشریق سے مراد گیارہویں،
بارہویں اور تیرہویں ذی الحجہ ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 773   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2419  
´ایام تشریق (ذی الحجہ) کے روزے کا بیان۔`
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوم عرفہ یوم النحر اور ایام تشریق ہم اہل اسلام کی عید ہے، اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2419]
فوائد ومسائل:
ایام تشریق اصلا، عید ہی کے ایام ہیں۔
ان میں عام نفلی روزہ رکھنا جائز نہیں۔
البتہ حج تمتع والا اگر قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو تو اس پر دس روزے لازم آتے ہیں۔
تین دن ایام حج میں اور سات گھر واپس آ کر۔
چنانچہ اس کو رخصت ہے کہ ایام تشریق میں یہ روزے رکھ لے۔
سورہ بقرہ میں ہے: (فَمَن تَمَتَّعَ بِٱلْعُمْرَ‌ةِ إِلَى ٱلْحَجِّ فَمَا ٱسْتَيْسَرَ‌ مِنَ ٱلْهَدْىِ ۚ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَـٰثَةِ أَيَّامٍ فِى ٱلْحَجِّ وَسَبْعَةٍ إِذَا رَ‌جَعْتُمْ ۗ تِلْكَ عَشَرَ‌ةٌ كَامِلَةٌ) (البقرة: 196) البتہ اس میں یوم عرفہ کا جو ذکر ہے کہ اس دن بھی روزہ رکھنا صحیح نہیں ہے، تو یہ بات حاجیوں کے لیے ہے۔
ان کے لیے روزہ نہ رکھنا بہتر ہے، تاکہ وہ عرفات میں وقوف کی عبادت صحیح طریقے سے کر سکیں۔
لیکن غیر حاجیوں کے لیے یوم عرفہ (9ذوالحجہ) کے روزے کی یہی فضیلت ہے کہ ان کے لیے یہ دو سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2419   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.