الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
48. باب فِي نُزُولِ الْمَنَازِلِ
48. باب: منزل پر اترنے کا بیان۔
Chapter: Regarding Dismounting At Camps.
حدیث نمبر: 2551
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(موقوف) حدثنا محمد بن المثنى، حدثني محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن حمزة الضبي، قال: سمعت انس بن مالك، قال: كنا إذا نزلنا منزلا لا نسبح حتى نحل الرحال.
(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَمْزَةَ الضَّبِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: كُنَّا إِذَا نَزَلْنَا مَنْزِلًا لَا نُسَبِّحُ حَتَّى نَحُلَّ الرِّحَالُ.
حمزہ ضبی کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ ہم کسی جگہ اترتے تو نماز نہ پڑھتے جب تک کہ ہم کجاؤں کو اونٹوں سے نیچے نہ اتار دیتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 557) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Anas ibn Malik: When we alighted at a station (for stay), we did not pray until we united the saddles of the camels.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2545


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (3917)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2551  
´منزل پر اترنے کا بیان۔`
حمزہ ضبی کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ ہم کسی جگہ اترتے تو نماز نہ پڑھتے جب تک کہ ہم کجاؤں کو اونٹوں سے نیچے نہ اتار دیتے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2551]
فوائد ومسائل:
جس طرح انسان کو آرام اور راحت کی ضرورت ہوتی ہے۔
اسی طرح حیوانات کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔
اسی لئے بعض علماء یہ مستحب سمجھتے ہیں۔
کہ انسان جب کسی منزل پر اترے تو چاہیے کہ پہلے اپنے جانور کو چارہ ڈالے، پھر خود کھانا کھائے۔
یہ تعلیمات اسلام کے دین فطرت اورعالمی دین ہونے کی دلیل ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2551   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.