الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
The Book of Zakah
77. بَابُ : الْفَقِيرِ الْمُخْتَالِ
77. باب: گھمنڈی فقیر کا بیان۔
Chapter: The Poor Man Who Shows Off
حدیث نمبر: 2576
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا يحيى، عن ابن عجلان، قال: سمعت ابي يحدث، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ثلاثة لا يكلمهم الله عز وجل يوم القيامة: الشيخ الزاني، والعائل المزهو، والإمام الكذاب".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: الشَّيْخُ الزَّانِي، وَالْعَائِلُ الْمَزْهُوُّ، وَالْإِمَامُ الْكَذَّابُ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین طرح کے لوگ ہیں جن سے اللہ عزوجل قیامت کے دن بات نہیں کرے گا: بوڑھا زنا کار، گھمنڈی فقیر، جھوٹا امام۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 14145)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الإیمان 46 (107)، مسند احمد (2/433، 480) (حسن صحیح)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2576  
´گھمنڈی فقیر کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین طرح کے لوگ ہیں جن سے اللہ عزوجل قیامت کے دن بات نہیں کرے گا: بوڑھا زنا کار، گھمنڈی فقیر، جھوٹا امام۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2576]
اردو حاشہ:
بادشاہ بہر حال حاکم اعلیٰ ہے، اسے کوئی خوف وخطر نہیں کہ جھوٹ بولے، نیز اس کا جھوٹ بہت بڑے فریب پر مبنی ہوگا اور عوام الناس کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائے گا، نیز وہ پوری رعایا کے لیے نقصان دہ ہے، اس لیے اس کا جھوٹ بہت بڑا گناہ ہے اور اللہ تعالیٰ کے غضب کو دعوت دینا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2576   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.