الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 263
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
263 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة انها قالت: سابقت رسول الله صلي الله عليه وسلم فسبقته، فلما حملت من اللحم سابقني فسبقني فقال: «يا عائشة هذه بتلك» 263 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ: سَابَقْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَبَقْتُهُ، فَلَمَّا حَمَلْتُ مِنَ اللَّحْمِ سَابَقَنِي فَسَبَقَنِي فَقَالَ: «يَا عَائِشَةُ هَذِهِ بِتِلْكَ»
263- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، ایک مرتبہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوڑ کا مقابلہ کیا، تو میں آگے نکل گئی پھر جب میرا وزن زیادہ ہوگیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ساتھ مقابلہ کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے آگے نکل گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! یہ اس کا بدلہ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وقد خرجناه فى صحيح ابن حبان، برقم 4691، وفي «موارد الظمآن برقم 1310،. ونضيف هنا: وأخرجه ابن أبى شيبة 508/12 برقم 15435»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:263  
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ میاں بیوی پردے میں رہ کر آپس میں دوڑ کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ یہ ایک فطری بات ہے کہ جب کوئی ٹیم شکست کھا جاتی ہے تو وہ اس کے بدلے میں جیتنے کی بہت کوشش کرتی ہے۔ آج کل لڑکیوں کے مقابلے ننگے بدن اور پوری دنیا کے سامنے ہو رہے ہیں، یہ سراسر گمراہی اور شیطانی کام ہیں، مثلاً میراتھن دوڑ اور لڑکیوں کی لڑکیوں سے کبڈی وغیر ہ۔ اپنی اولاد اور دیگر احباب کو اس طرح کی فحاشی سے محفوظ رکھیں، افسوس کہ جو با پردہ مسلمان عورت تھی وہ آج ننگی ہو کر شیطانی کردار ادا کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہدایت عطا فرمائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 263   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.