الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
5. بَابُ : التَّغْلِيظِ فِي تَرْكِ الْجِهَادِ
5. باب: جہاد چھوڑ دینے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: The severity of forsaking Jihad
حدیث نمبر: 2762
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا يحيى بن الحارث الذماري ، عن القاسم ، عن ابي امامة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من لم يغز او يجهز غازيا او يخلف غازيا في اهله بخير اصابه الله سبحانه بقارعة قبل يوم القيامة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ الذِّمَارِيُّ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ لَمْ يَغْزُ أَوْ يُجَهِّزْ غَازِيًا أَوْ يَخْلُفْ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ أَصَابَهُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ بِقَارِعَةٍ قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ".
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نہ غزوہ کرے، نہ کسی غازی کے لیے سامان جہاد کا انتظام کرے، اور نہ ہی کسی غازی کی غیر موجودگی میں اس کے گھربار کی بھلائی کے ساتھ نگہبانی کرے، تو اللہ تعالیٰ قیامت آنے سے قبل اسے کسی مصیبت میں مبتلا کر دے گا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجہاد 18 (2503)، (تحفة الأشراف: 4897)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الجہاد 26 (2462) (حسن)» ‏‏‏‏ (تراجع الألبانی: رقم: 380)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود2503صدي بن عجلانمن لم يغز أو يجهز غازيا أو يخلف غازيا في أهله بخير أصابه الله بقارعة
   سنن ابن ماجه2762صدي بن عجلانمن لم يغز أو يجهز غازيا أو يخلف غازيا في أهله بخير أصابه الله سبحانه بقارعة قبل يوم القيامة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2762  
´جہاد چھوڑ دینے پر وارد وعید کا بیان۔`
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نہ غزوہ کرے، نہ کسی غازی کے لیے سامان جہاد کا انتظام کرے، اور نہ ہی کسی غازی کی غیر موجودگی میں اس کے گھربار کی بھلائی کے ساتھ نگہبانی کرے، تو اللہ تعالیٰ قیامت آنے سے قبل اسے کسی مصیبت میں مبتلا کر دے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2762]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ذاتی طور پر جنگ میں حصہ لینے کے علاوہ مجاہد کی مالی امداد یا مجاہد کے اہل خانہ کی خدمت اور خبر گیری بھی جہاد میں شرکت کے برابرہے۔

(2)
اگر کوئی شخص جنگ میں شریک نہیں ہو سکتا تو اسے دوسرے دو کاموں میں ضرور شریک ہونا چاہیے ورنہ وہ ترک جہاد کا مجرم سمجھا جائے گا۔

(3)
بعض گناہوں کی سزا دنیا میں ہی مل جاتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2762   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2503  
´جہاد نہ کرنے کی مذمت کا بیان۔`
ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جہاد نہیں کیا یا کسی جہاد کرنے والے کے لیے سامان جہاد فراہم نہیں کیا یا کسی مجاہد کے اہل و عیال کی بھلائی کے ساتھ خبرگیری نہ کی تو اللہ اسے کسی سخت مصیبت سے دو چار کرے گا، یزید بن عبداللہ کی روایت میں «قبل يوم القيامة» قیامت سے پہلے کا اضافہ ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2503]
فوائد ومسائل:
امت مسلمہ کو جس ہزیمت کا سامنا ہے۔
بلاشبہ وہ جہاد سے روگردانی اور کفارکے مقابلے میں بزدلی کا نتیجہ ہے۔
اوراللہ عزوجل کی جانب سے قسم قسم کی آفات بھی اس کے مواخذے کی دلیل ہیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2503   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.