الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
2. باب مَوَاقِيتِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ:
2. باب: میقات حج اور عمرہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 2810
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
ح وحدثني محمد بن حاتم ، وعبد بن حميد كلاهما، عن محمد بن بكر ، قال عبد: اخبرنا محمد، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله رضي الله عنهما يسال عن المهل، فقال: " سمعت احسبه رفع إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: مهل اهل المدينة من ذي الحليفة والطريق الآخر الجحفة ومهل اهل العراق من ذات عرق ومهل اهل نجد من قرن ومهل اهل اليمن من يلملم ".ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ كِلَاهُمَا، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ ، قَالَ عَبْدٌ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُسْأَلُ عَنِ الْمُهَلِّ، فَقَالَ: " سَمِعْتُ أَحْسَبُهُ رَفَعَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مُهَلُّ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَالطَّرِيقُ الْآخَرُ الْجُحْفَةُ وَمُهَلُّ أَهْلِ الْعِرَاقِ مِنْ ذَاتِ عِرْقٍ وَمُهَلُّ أَهْلِ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ وَمُهَلُّ أَهْلِ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ ".
محمد بن بکر سے روایت ہے کہا مجھے ابن جریج نے خبر دی، کہا مجھے ابو زبیر نے خبر دی کہ انھوں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ان سے مقام تلبیہ کے متعلق سوال کیا گیا تھا (جا بر رضی اللہ عنہ نے) کہا میں نے سنا۔۔۔میرا خیا ل ہے کہ انھوں نے حدیث کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی۔آپ نے فرمایا: " مدینہ والوں کا مقام تلبیہ (احرام باندھنے کی جگہ) ذوالحلیفہ ہے اور دوسرے راستے (سے آنے والوں کا مقام) جحفہ ہے۔اہل عراق کا مقام تلبیہ ذات عر ق نجد والوں کا قرن (منازل) اور یمن والوں کا یلملم ہے۔
ابو زبیر کہتے ہیں، میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، ان سے احرام گاہ کے بارے میں پوچھا گیا، میرا گمان ہے جابر نے اس کی نسبت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اہل مدینہ کے لیے احرام باندھنے کی جگہ ذوالحلیفہ ہے اور دوسرا راستہ جحفہ ہے اور اہل عراق کے لیے احرام باندھنے کی جگہ ذات عرق ہے اور اہل نجد کے لیے احرام گاہ قرن منازل ہے اور اہل یمن کے لیے احرام گاہ یلملم ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1183

   صحيح مسلم2810جابر بن عبد اللهمهل أهل المدينة من ذي الحليفة الطريق الآخر الجحفة مهل أهل العراق من ذات عرق مهل أهل نجد من قرن مهل أهل اليمن من يلملم
   سنن ابن ماجه2915جابر بن عبد اللهمهل أهل المدينة من ذي الحليفة مهل أهل الشام من الجحفة مهل أهل اليمن من يلملم مهل أهل نجد من قرن مهل أهل المشرق من ذات عرق اللهم أقبل بقلوبهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2915  
´مکہ سے باہر رہنے والوں کی میقات کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطاب کیا اور فرمایا: اہل مدینہ کے تلبیہ پکارنے (اور احرام باندھنے) کا مقام ذو الحلیفہ ہے، اہل شام کا جحفہ، اہل یمن کا یلملم اور اہل نجد کا قرن ہے، اور مشرق سے آنے والوں کے احرام کا مقام ذات عرق ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا رخ آسمان کی طرف کیا اور فرمایا: اے اللہ! ان کے دل ایمان کی طرف لگا دے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2915]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ذوالحليفه کو آج کل بئرعلي یا آبارعلي کہتے ہیں۔
جحفه کا موجودہ نام رابغ ہے۔
يلملم کو السعديه کہتے ہیں۔
قرن منازل کو السيل کہتے ہیں۔
جبکہ ذات عرق کا موجودہ نام الضريبه ہے۔
میقات سے متعلق مزید تفصیلی معلومات کے لیے کتاب الحج کا ابتدائیہ دیکھیے۔

(2)
عراق کی آبادی اس وقت مسلمان ہی نہیں تھی لیکن ان کے لیے میقات مقرر کیا گیا کیونکہ مستقبل میں یہ لوگ اسلام میں داخل ہونے والے تھے۔

(3)
نبی اکرم ﷺ نے اہل عراق کے لیے اسلام کے لیے دعا کی تاہم اس علاقے کے فتنوں سے بھی متنبہ فرمایا۔
یہ اس علاقے کے نیک لوگوں کے لیے باعث فخر اور مفسد اور گمراہ لوگوں کے لیے باعث عار ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2915   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2810  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
الطریق الاخر سے مراد بعض حضرات کے نزدیک یہ ہے کہ اہل مدینہ اگر دوسرے راستہ سے مکہ معظمہ جائیں تو وہ حجفہ سے احرام باندھ سکتے ہیں اور بعض شارحین کاخیال ہے اس سے مراد دوسرے رساتہ والے ہیں۔
یعنی اہل شام جن کا میقات حجفہ ہے جب کہ دوسری روایات میں گزر چکا ہے۔
نوٹ:
ذات عرق کے بارے میں اختلاف ہے کہ یہ میقات اہل عراق کے لیے نبی اکرم ﷺ نےمقرر فرمایا ہے یا اس کی تعیین اہل عراق کے دریافت کرنے پر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے اجتہاد سے کی تھی،
ائمہ دونوں طرف گئے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2810   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.