الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قربانی کے مسائل
Sacrifice (Kitab Al-Dahaya)
13. باب فِي ذَبَائِحِ أَهْلِ الْكِتَابِ
13. باب: اہل کتاب کے ذبیحوں کا بیان۔
Chapter: Regarding The Animals Slaugthered By The People Of Book.
حدیث نمبر: 2819
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(موقوف) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا عمران بن عيينة، عن عطاء بن السائب، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال: جاءت اليهود إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالوا: ناكل مما قتلنا ولا ناكل مما قتل الله، فانزل الله ولا تاكلوا مما لم يذكر اسم الله عليه سورة الانعام آية 121إلى آخر الآية.
(موقوف) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَاءَتْ الْيَهُودُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: نَأْكُلُ مِمَّا قَتَلْنَا وَلَا نَأْكُلُ مِمَّا قَتَلَ اللَّهُ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ سورة الأنعام آية 121إِلَى آخِرِ الْآيَةِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: ہم اس جانور کو کھاتے ہیں جسے ہم ماریں اور جسے اللہ مارے اسے ہم نہیں کھاتے تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری «ولا تأكلوا مما لم يذكر اسم الله عليه» ۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/تفسیر الأنعام 6 (3069)، (تحفة الأشراف: 5568) (صحیح)» ‏‏‏‏ (یہود کا تذکرہ وہم ہے اصل معاملہ مشرکین کا ہے، ترمذی میں کسی کا تذکرہ نہیں ہے صرف الناس ہے)

Narrated Abdullah ibn Abbas: The Jews came to the Prophet ﷺ and said: We eat which we kill but we do not eat which Allah kills? So Allah revealed: "Eat not of (meats) on which Allah's name hath not been pronounced. " to the end of the verse.
USC-MSA web (English) Reference: Book 15 , Number 2813


قال الشيخ الألباني: صحيح لكن ذكر اليهود فيه منكر والمحفوظ أنهم المشركون

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عطاء بن السائب: صدوق اختلط (تق: 4592) ولم يثبت تحديثه به قبل اختلاطه ورواه الترمذي (3069) بلفظ: ”أتي ناس النبي ﷺ“ وسنده ضعيف كسند أبي داود
و”ناس“ھم المشركون كما في رواية النسائي (7 /237 ح 4442) وسنده حسن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 102


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2819  
´اہل کتاب کے ذبیحوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: ہم اس جانور کو کھاتے ہیں جسے ہم ماریں اور جسے اللہ مارے اسے ہم نہیں کھاتے تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری «ولا تأكلوا مما لم يذكر اسم الله عليه» ۔ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2819]
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے۔
اور بعض کے نزدیک اس میں صرف یہودیوں کا ذکر صحیح نہیں۔
بلکہ مشرکوں نے یہ اعتراض کیا تھا اور مذکورہ جواب نازل ہوا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2819   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.