الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
صدقات کا بیان
सदक़ा के बारे में
1. صدقہ کرنے کی فضیلت
“ सदक़ह करने की फ़ज़ीलत (अच्छाई ) ”
حدیث نمبر: 284
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
370- وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”نعم الصدقة اللقحة الصفي منحة، والشاة الصفي منحة، تغدو بإناء وتروح بآخر.“370- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”نعم الصدقة اللقحة الصفي منحة، والشاة الصفي منحة، تغدو بإناء وتروح بآخر.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ بہت زیادہ دودھ دینے والی منتخب اونٹنی ہے جو بچہ جننے کے قریب ہو اور وہ کسی کو تحفہ دے دی جائے اور اس خاص بکری کا تحفہ ہے جو صبح کو (دودھ سے) ایک برتن بھرتی ہے اور شام کو دوسرا برتن بھرتی ہے۔
इसी सनद के साथ (हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से) रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “सबसे अछा सदक़ा बहुत ज़्यादा दूध देने वाली ऊँटनी है जो गर्भवती हो और वह किसी को उपहार दे दी जाए और उस बकरी का उपहार विशेष है जो सुबह को (दूध से) एक बर्तन भर्ती है और शाम को दूसरा बर्तन भर्ती है।”

تخریج الحدیث: «370- الموطأ (رواية الجوهري: 572)، و أخرجه البخاري (3629) من حديث مالك به نحو المعنيٰ.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري5608عبد الرحمن بن صخرنعم الصدقة اللقحة الصفي منحة والشاة الصفي منحة تغدو بإناء وتروح بآخر
   صحيح البخاري2629عبد الرحمن بن صخرنعم المنيحة اللقحة الصفي منحة والشاة الصفي تغدو بإناء وتروح بإناء
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم284عبد الرحمن بن صخرنعم الصدقة اللقحة الصفي منحة، والشاة الصفي منحة، تغدو بإناء وتروح بآخر
   مسندالحميدي1092عبد الرحمن بن صخرأفضل الصدقة المنيحة تغدو بعس أو تروح بعس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 284  
´صدقہ کرنے کی فضیلت`
«. . . 370- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: نعم الصدقة اللقحة الصفي منحة، والشاة الصفي منحة، تغدو بإناء وتروح بآخر. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ بہت زیادہ دودھ دینے والی منتخب اونٹنی ہے جو بچہ جننے کے قریب ہو اور وہ کسی کو تحفہ دے دی جائے اور اس خاص بکری کا تحفہ ہے جو صبح کو (دودھ سے) ایک برتن بھرتی ہے اور شام کو دوسرا برتن بھرتی ہے۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 284]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 2629، من حديث مالك به نحو المعنيٰ]

تفقه:
➊ صدقے میں اچھی اور پسندیدہ چیز دینا بڑے ثواب کا کام ہے جیسا کہ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے اپنا پسندیدہ باغ اللہ کے راستے میں دے دیا تھا۔ دیکھئے: الموطأ حدیث: 116
➋ ایک دوسرے کو حسبِ استطاعت تحفے تحائف دینا اچھا کام ہے اور اس سے محبت بڑھتی ہے۔
➌ ایک دوسرے کو تحفے تحائف دینے پر صدقے کا لفظ مجازی طور پر استعمال ہوا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اس عمل سے بھی ثواب ملتا ہے اور اسے قبول کرنا ہر شخص کے لئے جائز ہے۔
➍ اونٹنی اور بکری کا دودھ مفید غذا ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 370   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.