الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
Shares of Inheritance (Kitab Al-Faraid)
15. باب فِي الْمَوْلُودِ يَسْتَهِلُّ ثُمَّ يَمُوتُ
15. باب: بچہ روتے ہوئے یعنی زندہ پیدا ہو پھر مر جائے تو اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: Regarding A Newborn Who Raises His Voice And Then Dies.
حدیث نمبر: 2920
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا حسين بن معاذ، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا محمد يعني ابن إسحاق، عن يزيد بن عبد الله بن قسيط، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إذا استهل المولود ورث".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاق، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا اسْتَهَلَّ الْمَوْلُودُ وُرِّثَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بچہ آواز کرے تو وراثت کا حقدار ہو جائے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 14840) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی پیدا ہونے کے بعد بچے میں زندگی کے آثار معلوم ہوں تو ازروئے شرع اس کی میراث ثابت ہو گئی۔

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: When an infant has raised its voice (and then dies), it will be treated as an heir.
USC-MSA web (English) Reference: Book 18 , Number 2914


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
ابن إسحاق عنعن
وللحديث شواهد ضعيفة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 106

   سنن أبي داود2920عبد الرحمن بن صخرإذا استهل المولود ورث
   بلوغ المرام813عبد الرحمن بن صخر إذا استهل المولود ورث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 813  
´فرائض (وراثت) کا بیان`
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب نومولود بچہ آواز نکالے تو وہ وارث قرار پاتا ہے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 813»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الفرائض، باب في المولود يستهل ثم يموت، حديث:2920، وابن حبان (الإحسان):7 /609، حديث:6000.* ابن إسحاق عنعن وله شواهد ضعيفة.»
تشریح:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور انھی کی رائے ہی درست معلوم ہوتی ہے‘ لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
مزید دیکھیے: (صحیح سنن أبي داود‘ للألباني‘ رقم:۲۹۲۰)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 813   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2920  
´بچہ روتے ہوئے یعنی زندہ پیدا ہو پھر مر جائے تو اس کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بچہ آواز کرے تو وراثت کا حقدار ہو جائے گا ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الفرائض /حدیث: 2920]
فوائد ومسائل:
نومولود میں سانس لینے حرکت کرنے، چھینک مارنے یا رونے وغیرہ سے جب ثابت ہو جائے کہ وہ زندہ تھا تو اسے شرعا ً وراثت کا حق ملے گا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2920   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.