الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
187. بَابُ إِذَا غَنِمَ الْمُشْرِكُونَ مَالَ الْمُسْلِمِ ثُمَّ وَجَدَهُ الْمُسْلِمُ:
187. باب: کسی مسلمان کا مال مشرکین لوٹ کر لے جائیں پھر (مسلمانوں کے غلبہ کے بعد) وہ مال اس مسلمان کو مل گیا۔
(187) Chapter. If Al-Mushrikun take the property of a Muslim as war booty and later on the Muslim gets it back (on overcoming them), (does the owner have the right to get it back or should it be included in the war booty gained by the Muslims)?
حدیث نمبر: 3067
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) قال ابن نمير: حدثنا عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال:" ذهب فرس له فاخذه العدو فظهر عليه المسلمون فرد عليه في زمن رسول الله صلى الله عليه وسلم وابق عبد له، فلحق بالروم فظهر عليهم المسلمون فرده عليه خالد بن الوليد بعد النبي صلى الله عليه وسلم".(مرفوع) قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" ذَهَبَ فَرَسٌ لَهُ فَأَخَذَهُ الْعَدُوُّ فَظَهَرَ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ فَرُدَّ عَلَيْهِ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَقَ عَبْدٌ لَهُ، فَلَحِقَ بِالرُّومِ فَظَهَرَ عَلَيْهِمُ الْمُسْلِمُونَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
اور عبداللہ بن نمیر نے کہا ‘ کہ ہم سے عبیداللہ نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ان کا ایک گھوڑا بھاگ گیا تھا اور دشمنوں نے اس کو پکڑ لیا تھا۔ پھر مسلمانوں کو غلبہ حاصل ہوا تو ان کا گھوڑا انہیں واپس کر دیا گیا۔ یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک کا ہے۔ اسی طرح ان کے ایک غلام نے بھاگ کر روم میں پناہ حاصل کر لی تھی۔ پھر جب مسلمانوں کو اس ملک پر غلبہ حاصل ہوا تو خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے ان کا غلام انہیں واپس کر دیا۔ یہ واقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کا ہے۔

Narrated Nafi' (ra): A horse of Ibn 'Umar fled and the enemy took it. Then the Muslims conquered the enemy and the horse was returned to him during the lifetime of Allah's Messenger (saws). And also, once a slave of Ibn 'Umar (ra) fled and joined the Byzantines, and when the Muslims conquered them, Khalid bin Al-Walid returned the slave to him after the death of the Prophet (saws).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 302



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3067  
3067. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ان کا ایک گھوڑا بھاگ نکلا اور اسے دشمن نے پکڑلیا۔ پھر جب مسلمانوں نے کفار پر غلبہ پایا تو وہ گھوڑا انھیں واپس کردیا گیا اسی طرح نبی ﷺ کی زندگی کے بعد ان (حضرت عبد اللہ بن عمرؓ) کا ایک غلام بھی بھاگ کر روم کے کافروں سے مل گیا تھا۔ جب مسلمان ان پر غالب آئے تو حضرت خالد ولید ؓنے وہ غلام انھیں واپس کردیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3067]
حدیث حاشیہ:
اس مسئلہ میں اختلاف ہے۔
شافعیہ اور اہلحدیث یہی کہتے ہیں کہ کافر مسلمانوں کے کسی مال کے مالک نہیں ہو سکتے اور جب کسی مسلمان کا مال ان کے پاس ملے وہ اس مسلمان کو دلا دیا جائے گا خواہ مال تقسیم ہو چکا ہو یا نہ ہو چکا ہو۔
اور امام مالک اور احمد کے نزدیک تقسیم کے بعد ان کو نہیں دلایا جائے گا۔
اور امام ابو حنیفہ ؒ فرماتے ہیں کہ کافر جب مال لوٹ لے جائیں اور اپنے ملک میں پہنچ جائیں تو وہ اس کے مالک ہو جاتے ہیں اور امام بخاری ؒنے یہ باب لا کر ان کا رد فرمایا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3067   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.