الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
The Book of The Obligations of Khumus
4. بَابُ مَا جَاءَ فِي بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَا نُسِبَ مِنَ الْبُيُوتِ إِلَيْهِنَّ:
4. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے گھروں اور ان گھروں کا انہی کی طرف منسوب کرنے کا بیان۔
(4) Chapter. What has been said regarding the houses of the wives of the Prophet (p.b.u.h) and that which were named after them of the houses (e.g., Aishah’s house).
حدیث نمبر: 3104
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا جويرية، عن نافع، عن عبد الله رضي الله عنه، قال: قام النبي صلى الله عليه وسلم خطيبا فاشار نحو مسكن عائشة، فقال:" هنا الفتنة ثلاثا من حيث يطلع قرن الشيطان".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا فَأَشَارَ نَحْوَ مَسْكَنِ عَائِشَةَ، فَقَالَ:" هُنَا الْفِتْنَةُ ثَلَاثًا مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے جویریہ نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا کہ اسی طرف سے (یعنی مشرق کی طرف سے) فتنے برپا ہوں گے ‘ تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا کہ یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہو گا۔

Narrated `Abdullah: The Prophet stood up and delivered a sermon, and pointing to `Aisha's house (i.e. eastwards), he said thrice, "Affliction (will appear from) here," and, "from where the side of the Satan's head comes out (i.e. from the East).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 53, Number 336


   صحيح البخاري7092عبد الله بن عمرالفتنة هاهنا الفتنة ها هنا من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح البخاري3104عبد الله بن عمرهنا الفتنة ثلاثا من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح البخاري5296عبد الله بن عمرالفتنة من ها هنا وأشار إلى المشرق
   صحيح البخاري7093عبد الله بن عمرالفتنة ها هنا من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح البخاري3511عبد الله بن عمرالفتنة ها هنا يشير إلى المشرق من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح البخاري3279عبد الله بن عمرالفتنة ها هنا إن الفتنة ها هنا من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح مسلم7297عبد الله بن عمرالفتنة تجيء من هاهنا وأومأ بيده نحو المشرق من حيث يطلع قرنا الشيطان وأنتم يضرب بعضكم رقاب بعض وإنما قتل موسى الذي قتل من آل فرعون خطأ فقال الله له وقتلت نفسا فنجيناك من الغم وفتناك فتونا
   صحيح مسلم7297عبد الله بن عمرالفتنة هاهنا ها إن الفتنة هاهنا ثلاثا حيث يطلع قرنا الشيطان
   صحيح مسلم7295عبد الله بن عمررأس الكفر من هاهنا من حيث يطلع قرن الشيطان يعني المشرق
   صحيح مسلم7294عبد الله بن عمرالفتنة هاهنا ها إن الفتنة هاهنا من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح مسلم7294عبد الله بن عمرالفتنة هاهنا من حيث يطلع قرن الشيطان
   صحيح مسلم7293عبد الله بن عمرالفتنة هاهنا ألا إن الفتنة هاهنا من حيث يطلع قرن الشيطان
   جامع الترمذي2268عبد الله بن عمرها هنا أرض الفتن وأشار إلى المشرق يعني حيث يطلع جذل الشيطان أو قال قرن الشيطان
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم547عبد الله بن عمرها، إن الفتنة هاهنا، إن الفتنة ها هنا، من حيث يطلع قرن الشيطان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 547  
´فتنوں کی سرزمین عراق ہے`
«. . . 293- وبه: أنه قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يشير إلى المشرق، يقول: ها، إن الفتنة هاهنا، إن الفتنة ها هنا، من حيث يطلع قرن الشيطان. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مشرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: سنو! یقیناً فتنہ یہاں ہے، یقیناً فتنہ یہاں ہے جہاں سے شیطان کا سینگ (بڑا فتنہ) نکلے گا . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 547]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 3279، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ مشرق سے مراد عراق کا علاقہ ہے جیسا کہ دوسری احادیث سے ثابت ہے۔
➋ مزید تفصیل کے لئے دیکھئے حدیث سابق: بخاری(1525) ومسلم (1182)
➌ شیطان کے سینگ سے مراد بڑا فتنہ ہے۔
➍ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے وحی کے ذریعے سے غیب کی جو خبریں بتائی ہیں وہ من وعن پوری ہوکر رہیں گی۔
➎ قیامت کی بہت سی نشانیوں کا ظہور ابھی تک باقی ہے۔
➏ یہ حدیث نبوت کی نشانیوں میں سے ہے۔
➐ اللہ کے سچے رسول نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نبیوں کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے ختم کردیا گیا ہے۔
➑ عراق میں بہت سے فتنے ہوئے تھے مثلاً شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ۔ دیکھئے [التمهيد 17/12]
یعنی فتنہ پردازوں اور ظالموں نے سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کردیا تھا جو کہ بہت بڑا ظلم ہے۔ عراق کربلاء (کرب وبلاء) میں ظالم اور مظلوم کے درمیان جو معرکہ ہوا اس کا خمیازہ ابھی تک اُمت بھگت رہی ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 293   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2268  
´ایسے زمانے کی پیشین گوئی جس میں تھوڑی نیکی بھی باعث نجات ہو گی۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا: فتنے کی سر زمین وہاں ہے اور آپ نے مشرق (پورب) کی طرف اشارہ کیا یعنی جہاں سے شیطان کی شاخ یا سینگ نکلتی ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن/حدیث: 2268]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مفہوم یہ ہے فتنہ کا ظہور مدینہ کی مشرقی جہت (عراق) سے ہوگا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2268   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3104  
3104. حضرت عبداللہ بن عمر ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ (ایک مرتبہ) خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے حضرت عائشہ ؓ کی رہائش گاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین بار فرمایا: اس طرف (مشرق کی جانب) سے فتنے برپا ہوں گے، جہاں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3104]
حدیث حاشیہ:
المراد بقرن الشیطان طرف رأسه أي یدني رأسه إلی الشمس في وقت طلوعھا فیکون الساجدون للشمس من الکفار کالساجدین له وقیل قرنه أمته وشیعته وفي بعضھا قرن الشمس۔
(حاشیہ بخاری شریف)
یعنی قرن الشیطان سے اس کے سر کا کنارامراد ہے۔
وہ سورج کے نکلنے کے وقت اس کی طرف اپنا سر کردیتا ہے تاکہ سورج کو سجدہ کرنے والے کافر اس کو سجدہ کریں۔
گویا وہ اسی کو سجدہ کر رہے ہیں۔
کہا گیا ہے کہ قرن سے مراد اس کے ماننے والے ہیں‘ جو شیطان کے پجاری ہیں۔
علامہ عینی ؒفرماتے ہیں کہ مشرق سے آپ ﷺنے ارض عراق کی طرف اشارہ فرمایا تھا‘ جو فی الواقع فتنوں کا مرکز رہی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3104   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.