الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
Funerals (Kitab Al-Janaiz)
34. باب فِي الْكَفَنِ
34. باب: کفن کا بیان۔
Chapter: About Shrouding.
حدیث نمبر: 3148
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا ابن جريج، عن ابي الزبير: انه سمع جابر بن عبد الله يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم: انه خطب يوما، فذكر رجلا من اصحابه قبض، فكفن في كفن غير طائل، وقبر ليلا، فزجر النبي صلى الله عليه وسلم ان يقبر الرجل بالليل. حتى يصلى عليه، إلا ان يضطر إنسان إلى ذلك، وقال النبي صلى الله عليه وسلم:" إذا كفن احدكم اخاه، فليحسن كفنه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ: أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ خَطَبَ يَوْمًا، فَذَكَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ قُبِضَ، فَكُفِّنَ فِي كَفَنٍ غَيْرِ طَائِلٍ، وَقُبِرَ لَيْلًا، فَزَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّيْلِ. حتَّى يُصَلَّى عَلَيْهِ، إِلَّا أَنْ يَضْطَرَّ إِنْسَانٌ إِلَى ذَلِكَ، وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا كَفَّنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، فَلْيُحْسِنْ كَفَنَهُ".
ابوالزبیر کہتے ہیں کہ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے سنا کہ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا جس میں اپنے اصحاب میں سے ایک شخص کا ذکر کیا جن کا انتقال ہو گیا تھا، انہیں ناقص کفن دیا گیا، اور رات میں دفن کیا گیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو ڈانٹا کہ رات میں کسی کو جب تک اس پر نماز جنازہ نہ پڑھ لی جائے مت دفناؤ، إلا یہ کہ انسان کو انتہائی مجبوری ہو اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ بھی) فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجنائز 15 (943)، سنن النسائی/الجنائز 37 (1896)، (تحفة الأشراف: 2805)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/295) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir bin Abdullah: The Prophet ﷺ made a speech one day and mentioned a man from among his Companions who died and was shrouded in a shroud of bad quality, and was buried at night. The Prophet ﷺ rebuked that man be buried at night until prayer was offered over him, except that a man was forced to do that. The Prophet ﷺ said: When one of you shrouds his brother, he should use a shroud of good quality.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3142


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (943)

   سنن النسائى الصغرى1896جابر بن عبد اللهإذا ولي أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   صحيح مسلم2185جابر بن عبد اللهإذا كفن أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   سنن أبي داود3148جابر بن عبد اللهإذا كفن أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   بلوغ المرام440جابر بن عبد الله‏‏‏‏إذا كفن احدكم اخاه فليحسن كفنه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 440  
´مرنے والوں کو اچھا کفن دینا چاہیے`
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اسے اچھا کفن دینا چاہیے . . . [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 440]
فوائد و مسائل: ➊ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔
➋ اچھا اور عمدہ کفن دینے کا مطلب یہ ہے کہ کفن کا کپڑا صاف ستھرا اور عمدہ ہونا چاہیے اور وہ اس قدر کہ میت کے جسم کو اچھی طرح ڈھانپ لے۔
➌ اچھے کفن سے مراد یہ نہیں کہ وہ قیمتی ہو، قیمتی کفن کی ممانعت آئندہ حدیث میں آ رہی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 440   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3148  
´کفن کا بیان۔`
ابوالزبیر کہتے ہیں کہ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے سنا کہ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا جس میں اپنے اصحاب میں سے ایک شخص کا ذکر کیا جن کا انتقال ہو گیا تھا، انہیں ناقص کفن دیا گیا، اور رات میں دفن کیا گیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو ڈانٹا کہ رات میں کسی کو جب تک اس پر نماز جنازہ نہ پڑھ لی جائے مت دفناؤ، إلا یہ کہ انسان کو انتہائی مجبوری ہو اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ بھی) فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3148]
فوائد ومسائل:
اس سے مراد مہنگا اور قیمتی کفن نہیں۔
بلکہ سادہ صاف ستھرا اور مکمل کفن ہے۔
اس بیان میں یہ بھی ہے کہ کسی بھی مسلمان بھائی کو کفن دینا ایک مستحسن کام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3148   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.