الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: ذبیحہ کے احکام و مسائل
Chapters on Slaughtering
5. بَابُ : مَا يُذَكَّى بِهِ
5. باب: کس چیز سے ذبح کرنا جائز ہے؟
Chapter: With what animals may be slaughtered
حدیث نمبر: 3177
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا سفيان ، عن سماك بن حرب ، عن مري بن قطري ، عن عدي ابن حاتم ، قال: قلت: يا رسول الله، إنا نصيد الصيد فلا نجد سكينا، إلا الظرار وشقة العصا، قال:" امرر الدم بما شئت، واذكر اسم الله عليه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ مُرِّيِّ بْنِ قَطَرِيٍّ ، عَنْ عَدِيِّ ابْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نَصِيدُ الصَّيْدَ فَلَا نَجِدُ سِكِّينًا، إِلَّا الظِّرَارَ وَشِقَّةَ الْعَصَا، قَالَ:" أَمْرِرِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ".
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم شکار کرتے ہیں اور ہمیں ذبح کرنے کے لیے تیز پتھر اور دھار دار لکڑی کے سوا کچھ نہیں ملتا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس چیز سے چاہو خون بہاؤ، اور اس پر اللہ کا نام لے لو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الضحایا 15 (2824)، سنن النسائی/الذبائح 20 (4309)، الضحایا 18 (4406)، (تحفة الأشراف: 9875)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/256، 258) (صحیح) (تراجع الألبانی: رقم: 435)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن أبي داود2824عدي بن حاتمأمرر الدم بما شئت واذكر اسم الله
   سنن ابن ماجه3177عدي بن حاتمأمرر الدم بما شئت واذكر اسم الله عليه
   سنن النسائى الصغرى4309عدي بن حاتمأهرق الدم بما شئت واذكر اسم الله
   سنن النسائى الصغرى4406عدي بن حاتمأنهر الدم بما شئت واذكر اسم الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3177  
´کس چیز سے ذبح کرنا جائز ہے؟`
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم شکار کرتے ہیں اور ہمیں ذبح کرنے کے لیے تیز پتھر اور دھار دار لکڑی کے سوا کچھ نہیں ملتا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس چیز سے چاہو خون بہاؤ، اور اس پر اللہ کا نام لے لو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3177]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
ڈنڈے کی کھچی سے مراد لکڑی کا باریک دھاردار کونے والا ٹکڑا ہے جسے چھری کے ساتھ استعمال کرکے ذبح کرنا ممکن ہو۔
تاہم رگوں کا کٹ کر خون بہنا شرط ہے تاکہ وہ ذبح ہو، کسی چیز کے دباؤ سے گلا گھونٹ کر مارنے میں شمار نہ ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3177   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2824  
´دھار دار پتھر سے ذبح کرنے کا بیان۔`
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! اگر ہم میں سے کسی کو کوئی شکار مل جائے اور اس کے پاس چھری نہ ہو تو کیا وہ سفید (دھار دار) پتھر یا لاٹھی کے پھٹے ہوئے ٹکڑے سے (اس شکار کو) ذبح کر لے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بسم اللہ اکبر کہہ کر (اللہ کا نام لے کر) جس چیز سے چاہے خون بہا دو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2824]
فوائد ومسائل:
سابقہ احادیث کی روشنی میں دانت اور ناخن سے ذبح نہیں کیا جاسکتا، اس کے علاوہ کسی بھی تیز دھار چیز سے ذبح کیا جاسکتا ہے۔
بشرط یہ ہے کہ اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس کا کھانا حلال ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2824   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.