الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
17. بَابُ : النَّهْيِ عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ بِالْغَائِطِ وَالْبَوْلِ
17. باب: پیشاب اور پاخانے میں قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 320
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا العباس بن الوليد الدمشقي ، حدثنا مروان بن محمد ، حدثنا ابن لهيعة ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، حدثني ابو سعيد الخدري ، انه شهد على رسول الله صلى الله عليه وسلم انه،" نهى ان نستقبل القبلة بغائط او ببول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، أَنَّهُ شَهِدَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ،" نَهَى أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بِبَوْلٍ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں انہوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رو ہو کر پاخانہ اور پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3984، ومصباح الزجاجة: 128)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/ 12، 15) (صحیح)» ‏‏‏‏ (حدیث کی سند میں ابن لہیعہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 10)

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah: "Abu Sa'eed Al-Khudri narrated to me, that he bears witness that the Messenger of Allah forbade facing the Qiblah when defecating or urinating.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
-


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث320  
´پیشاب اور پاخانے میں قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں انہوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رو ہو کر پاخانہ اور پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 320]
اردو حاشہ:
 گواہی دینے کا مطلب یہ ہے کہ انھوں نے فرمایا:
میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے پیشاب یا پاخانے کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا اس انداز کا مقصد محض تاکید ہے اور یہ اشارہ بھی ہے کہ انھوں نے یہ حدیث براہ راست آپﷺ سے سنی ہے کسی اور صحابی کے واسطے سے نہیں اس لیے وہ اس قدر یقین سے بیان کرتے ہیں جس طرح گواہی صرف چشم دید یقینی معاملے پر ہوسکتی ہے۔
 
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 320   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.