الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
10. بَابُ صِفَةِ النَّارِ وَأَنَّهَا مَخْلُوقَةٌ:
10. باب: دوزخ کا بیان اور یہ بیان کہ دوزخ بن چکی ہے، وہ موجود ہے۔
(10) Chapter. The description of the (Hell) Fire and the fact that it has already been created.
حدیث نمبر: 3267
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي، حدثنا سفيان، عن الاعمش، عن ابي وائل، قال: قيل لاسامة لو اتيت فلانا فكلمته، قال: إنكم لترون اني لا اكلمه إلا اسمعكم إني اكلمه في السر دون ان افتح بابا لا اكون اول من فتحه، ولا اقول لرجل ان كان علي اميرا إنه خير الناس بعد شيء سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالوا: وما سمعته يقول: قال: سمعته، يقول: يجاء بالرجل يوم القيامة فيلقى في النار، فتندلق اقتابه في النار فيدور كما يدور الحمار برحاه، فيجتمع اهل النار عليه، فيقولون: اي فلان ما شانك اليس كنت تامرنا بالمعروف وتنهى عن المنكر، قال: كنت آمركم بالمعروف، ولا آتيه وانهاكم عن المنكر، وآتيه، رواه غندر، عن شعبة، عن الاعمش".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: قِيلَ لِأُسَامَةَ لَوْ أَتَيْتَ فُلَانًا فَكَلَّمْتَهُ، قَالَ: إِنَّكُمْ لَتُرَوْنَ أَنِّي لَا أُكَلِّمُهُ إِلَّا أُسْمِعُكُمْ إِنِّي أُكَلِّمُهُ فِي السِّرِّ دُونَ أَنْ أَفْتَحَ بَابًا لَا أَكُونُ أَوَّلَ مَنْ فَتَحَهُ، وَلَا أَقُولُ لِرَجُلٍ أَنْ كَانَ عَلَيَّ أَمِيرًا إِنَّهُ خَيْرُ النَّاسِ بَعْدَ شَيْءٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالُوا: وَمَا سَمِعْتَهُ يَقُولُ: قَالَ: سَمِعْتُهُ، يَقُولُ: يُجَاءُ بِالرَّجُلِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُلْقَى فِي النَّارِ، فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُهُ فِي النَّارِ فَيَدُورُ كَمَا يَدُورُ الْحِمَارُ بِرَحَاهُ، فَيَجْتَمِعُ أَهْلُ النَّارِ عَلَيْهِ، فَيَقُولُونَ: أَيْ فُلَانُ مَا شَأْنُكَ أَلَيْسَ كُنْتَ تَأْمُرُنَا بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَى عَنِ الْمُنْكَرِ، قَالَ: كُنْتُ آمُرُكُمْ بِالْمَعْرُوفِ، وَلَا آتِيهِ وَأَنْهَاكُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ، وَآتِيهِ، رَوَاهُ غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ".
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابووائل نے بیان کیا کہ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے کسی نے کہا کہ اگر آپ فلاں صاحب (عثمان رضی اللہ عنہ) کے یہاں جا کر ان سے گفتگو کرو تو اچھا ہے (تاکہ وہ یہ فساد دبانے کی تدبیر کریں) انہوں نے کہا کیا تم لوگ یہ سمجھتے ہو کہ میں ان سے تم کو سنا کر (تمہارے سامنے ہی) بات کرتا ہوں، میں تنہائی میں ان سے گفتگو کرتا ہوں اس طرح پر کہ فساد کا دروازہ نہیں کھولتا، میں یہ بھی نہیں چاہتا کہ سب سے پہلے میں فساد کا دروازہ کھولوں اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سننے کے بعد یہ بھی نہیں کہتا کہ جو شخص میرے اوپر سردار ہو وہ سب لوگوں میں بہتر ہے۔ لوگوں نے پوچھا کہ آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو حدیث سنی ہے وہ کیا ہے؟ اسامہ رضی اللہ عنہ نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے یہ فرماتے سنا تھا کہ قیامت کے دن ایک شخص کو لایا جائے گا اور جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ آگ میں اس کی آنتیں باہر نکل آئیں گی اور وہ شخص اس طرح چکر لگانے لگے گا جیسے گدھا اپنی چکی پر گردش کیا کرتا ہے۔ جہنم میں ڈالے جانے والے اس کے قریب آ کر جمع ہو جائیں گے اور اس سے کہیں گے، اے فلاں! آج یہ تمہاری کیا حالت ہے؟ کیا تم ہمیں اچھے کام کرنے کے لیے نہیں کہتے تھے، اور کیا تم برے کاموں سے ہمیں منع نہیں کیا کرتے تھے؟ وہ شخص کہے گا جی ہاں، میں تمہیں تو اچھے کاموں کا حکم دیتا تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا۔ برے کاموں سے تمہیں منع بھی کرتا تھا، لیکن میں اسے خود کیا کرتا تھا۔ اس حدیث کو غندر نے بھی شعبہ سے، انہوں نے اعمش سے روایت کیا ہے۔

Narrated Abu Wail: Somebody said to Usama, "Will you go to so-and-so (i.e. `Uthman) and talk to him (i.e. advise him regarding ruling the country)?" He said, "You see that I don't talk to him. Really I talk to (advise) him secretly without opening a gate (of affliction), for neither do I want to be the first to open it (i.e. rebellion), nor will I say to a man who is my ruler that he is the best of all the people after I have heard something from Allah s Apostle ." They said, What have you heard him saying? He said, "I have heard him saying, "A man will be brought on the Day of Resurrection and thrown in the (Hell) Fire, so that his intestines will come out, and he will go around like a donkey goes around a millstone. The people of (Hell) Fire will gather around him and say: O so-and-so! What is wrong with you? Didn't you use to order us to do good deeds and forbid us to do bad deeds? He will reply: Yes, I used to order you to do good deeds, but I did not do them myself, and I used to forbid you to do bad deeds, yet I used to do them myself."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 489


   صحيح البخاري3267أسامة بن زيديجاء بالرجل يوم القيامة فيلقى في النار فتندلق أقتابه في النار فيدور كما يدور الحمار برحاه فيجتمع أهل النار عليه فيقولون أي فلان ما شأنك أليس كنت تأمرنا بالمعروف وتنهى عن المنكر قال كنت آمركم بالمعروف ولا آتيه وأنهاكم عن المنكر وآتيه
   صحيح البخاري7098أسامة بن زيديجاء برجل فيطرح في النار فيطحن فيها كطحن الحمار برحاه فيطيف به أهل النار فيقولون أي فلان ألست كنت تأمر بالمعروف وتنهى عن المنكر فيقول إني كنت آمر بالمعروف ولا أفعله وأنهى عن المنكر وأفعله
   صحيح مسلم7483أسامة بن زيديؤتى بالرجل يوم القيامة فيلقى في النار فتندلق أقتاب بطنه فيدور بها كما يدور الحمار بالرحى فيجتمع إليه أهل النار فيقولون يا فلان ما لك ألم تكن تأمر بالمعروف وتنهى عن المنكر فيقول بلى قد كنت آمر بالمعروف ولا آتيه وأنهى عن المنكر وآتيه
   مسندالحميدي557أسامة بن زيد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3267  
3267. حضرت اسامہ بن زید ؓسے روایت ہے، ان سے کہا گیا: اگر آپ فلاں (حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے پاس جائیں اور ان سے بات کریں۔ اس پر حضرت اسامہ ؓنے کہا: تم لوگ یہ سمجھتے ہو کہ میں ان سے تمھارے سامنے ہی گفتگو کروں گا۔ میں ان سے تنہائی میں بات کرتا ہوں تاکہ کسی قسم کے فساد کا دروازہ نہ کھلے۔ میں یہ بھی نہیں چاہتا کہ سب سے پہلے میں ہی فتنے کا دروازہ کھولوں۔ میں رسول اللہ ﷺ سےایک حدیث سننے کے بعد یہ بھی نہیں کہتا کہ جو شخص میرا حاکم ہے وہ سب لوگوں سے بہتر ہے۔ لوگوں نے پوچھا: آپ نے رسول اللہ ﷺ کو کیا فرماتے ہوئے سنا ہے؟ حضرت اسامہؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا: قیامت کے دن ایک شخص کو لایا جائے گا اور اسے جہنم میں ڈال دیا جائے گا تو دوزخ میں اس کی انتڑیاں نکل پڑیں گی اور وہ اس طرح گھومتا پھرے گا جس طرح گدھا اپنی چکی کے گرد گھومتا ہے۔ پھر اہل جہنم۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:3267]
حدیث حاشیہ:

حضرت اسامہ بن زید ؓ سے لوگوں نے کہا:
آپ حضرت عثمان ؓ سے ولید بن عقبہ کے متعلق گفتگو کریں تاکہ چہ میگوئیاں ختم ہو جائیں تو انھوں نے کہا:
میں ان سے علانیہ گفتگو کرنے کی بجائے تنہائی میں بات کرتا ہوں کیونکہ علانیہ بات کرنے سے فتنے کی آگ بھڑک اٹھے گی اور میں اس کا آغاز کرنے والا بن جاؤں گا میں جس طرح لوگوں کو اچھی باتوں کا کہتا ہوں اور بری باتوں سے روکتا ہوں بعینه اپنے حکمرانوں پر بھی اچھی بات واضح کردیتا ہوں۔
اگر میں امر بالمعروف ترک کردوں تو میری مثال بھی اس شخص جیسی ہو جائے گی جس کا حدیث میں ذکر ہوا ہے۔

آپ کا مقصد یہ تھا کہ علانیہ طور پر امراء کے خلاف بات کرنا بے ادبی ہے۔
اس سے یہ باور نہ کر لیا جائے۔
کہ میں ان سے بات ہی نہیں کرتا کیونکہ ایسا انداز اختیار کرنا امر بالمعروف کے خلاف ہے۔
اس سخت وعید جو حدیث میں بیان ہوئی ہے کے پیش نظر ہمارے ان خطباء و علماء کو غور کرنا چاہیےجو اپنے علم اور وعظ کے مطابق عمل نہیں کرتے۔
دیگراں را نصیحت خود را فضیحت
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3267   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.