الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
10. باب صلاة الجماعة والإمامة
10. نماز باجماعت اور امامت کے مسائل کا بیان
१०. “ जमाअत के साथ नमाज़ पढ़ना और इमामत के नियम ”
حدیث نمبر: 340
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن علي رضي الله عنه قال: قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏إذا اتى احدكم الصلاة والإمام على حال فليصنع كما يصنع الإمام» .‏‏‏‏ رواه الترمذي بإسناد ضعيف.وعن علي رضي الله عنه قال: قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏إذا أتى أحدكم الصلاة والإمام على حال فليصنع كما يصنع الإمام» .‏‏‏‏ رواه الترمذي بإسناد ضعيف.
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے کے لئے آئے تو امام کو جس حالت میں پائے اسی میں امام کے ساتھ شامل ہو جائے۔
ترمذی نے اسے ضعیف سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔
हज़रत अली बिन अबु तालिब रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया “जब तुम में से कोई नमाज़ पढ़ने के लिए आए तो इमाम को जिस हालत में पाए उसी में इमाम के साथ शामिल हो जाए ।”
त्रिमीज़ी ने इसे ज़ईफ़ सनद के साथ रिवायत किया है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، أبواب الصلاة، باب ما ذكر في الرجل يدرك الإمام وهو ساجد، حديث:591.* سنده ضعيف من أجل حجاج بن أرطاة، وللحديث شواهد ضعيفة عند أبي داود، الصلاة، حديث:506 وغيره.»

Narrated 'Ali bin Abi Talib (RA): Allah's Messenger (ﷺ) said: "If one of you comes to Salat (prayer) and the Imam is at a certain position, he must do as the Imam is doing." [Reported by at-Tirmidhi with a weak chain of narrators].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

   جامع الترمذي591إذا أتى أحدكم الصلاة والإمام على حال فليصنع كما يصنع الإمام
   بلوغ المرام340 إذا أتى أحدكم الصلاة والإمام على حال فليصنع كما يصنع الإمام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 340  
´نماز باجماعت اور امامت کے مسائل کا بیان`
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے کے لئے آئے تو امام کو جس حالت میں پائے اسی میں امام کے ساتھ شامل ہو جائے۔
ترمذی نے اسے ضعیف سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 340»
تخریج:
«أخرجه الترمذي، أبواب الصلاة، باب ما ذكر في الرجل يدرك الإمام وهو ساجد، حديث:591.* سنده ضعيف من أجل حجاج بن أرطاة، وللحديث شواهد ضعيفة عند أبي داود، الصلاة، حديث:506 وغيره.»
تشریح:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ امام کے ساتھ بعد میں شامل ہونے والا نمازی جس حالت میں امام کو پائے اسی حالت میں شامل ہو جائے۔
امام اگر رکوع میں ہے تو اسے بھی اللہ اکبر کہہ کر رکوع میں چلے جانا چاہیے اور امام کو سجدے کی حالت میں پائے تو اس کو اللہ اکبر کہہ کر سجدے میں چلے جانا چاہیے اور اگر امام بیٹھا ہو تو مسبوق کو بھی اسی حالت میں بیٹھ جانا چاہیے۔
جامع ترمذی کی یہ روایت گو سنداً ضعیف ہے مگر دیگر صحیح احادیث سے اس مسئلے کی تائید ہوتی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 340   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 591  
´آدمی امام کو سجدے میں پائے تو کیا کرے؟`
علی اور معاذ بن جبل رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے آئے اور امام جس حالت میں ہو تو وہ وہی کرے جو امام کر رہا ہو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 591]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں حجاج بن ارطاۃ کثیر الخطأ راوی ہیں،
لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 591   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.