الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
72. باب مَا جَاءَ فِي عَقْدِ التَّسْبِيحِ بِالْيَدِ
72. باب: انگلیوں پر تسبیح گننے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3488
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هارون بن عبد الله، حدثنا روح بن عبادة عن هشام بن حسان، عن الحسن في قوله: ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة سورة البقرة آية 201، قال: في الدنيا العلم والعبادة، وفي الآخرة الجنة.(مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ الْحَسَنِ فِي قَوْلِهِ: رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً سورة البقرة آية 201، قَالَ: فِي الدُّنْيَا الْعِلْمُ وَالْعِبَادَةُ، وَفِي الْآخِرَةِ الْجَنَّةُ.
‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ کی اس آیت: «ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة» کے بارے میں حسن سے مروی ہے، دنیا میں «حسنہ» سے مراد علم اور عبادت ہے، اور آخرت میں «حسنہ» سے مراد جنت ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (حسن)»

قال الشيخ زبير على زئي: (3488) إسناده ضعيف
هشام بن حسان عنعن (تقدم:460) ولكن مفهوم الحديث صحيح بأدلة أخري

حدیث نمبر: 3488M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا خالد بن الحارث، عن حميد، عن ثابت، عن انس نحوه.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثْ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ نَحْوَهُ.
اس سند سے حمید نے ثابت سے، اور ثابت نے انس سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (حسن) (یہ دونوں طریق ترمذی کے موثوق نسخوں اور ترمذی کی شرحوں میں نہیں پائے جاتے اور نہ ہی ان کا ذکر تحفة الأشراف میں ہے، اور نہ ہی اس پر حافظ ابن حجر نے استدراک کیا ہے)»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.