الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدہ بقیرہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 354
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
354 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا محمد بن إسحاق انه سمع محمد بن إبراهيم التيمي يحدث عن بقيرة امراة القعقاع بن ابي حدرد الاسلمي قالت: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم علي المنبر يقول: «يا هؤلاء إذا سمعتم بجيش قد خسف به قريبا فقد اظلت الساعة» 354 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَنَّهُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ بَقِيرَةَ امْرَأَةِ الْقَعْقَاعِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَي الْمِنْبَرِ يَقُولُ: «يَا هَؤُلَاءِ إِذَا سَمِعْتُمْ بِجَيْشٍ قَدْ خُسِفَ بِهِ قَرِيبًا فَقَدْ أَظَلَّتِ السَّاعَةُ»
354- سیدہ بقیرہ رضی اللہ عنہا جو سیدنا قعقع بن ابوحدود رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں، وہ بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: اے لوگو! جب تم کسی لشکر کے بارے میں یہ سنو کہ اسے زمین میں دھنسا دیا گیا ہے، تو پھر (سمجھ لینا) قیامت قریب ہوگی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه أحمد في «مسنده» ، برقم: 27773، برقم: 27774، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» ، برقم: 4501، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» ، برقم: 522، 523»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:354  
354- سیدہ بقیرہ رضی اللہ عنہا جو سیدنا قعقع بن ابوحدود رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں، وہ بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: اے لوگو! جب تم کسی لشکر کے بارے میں یہ سنو کہ اسے زمین میں دھنسا دیا گیا ہے، تو پھر (سمجھ لینا) قیامت قریب ہوگی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:354]
فائدہ:
اس حدیث میں قیامت کی علامات کبریٰ میں سے ایک علامت کا ذکر ہے۔ قریب ہی وھنسا دیا جائے گا کا مطلب ہے کہ اس لشکر کو سرزمین مدینہ یا مکہ کے قریب ہی زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ اس کی تفصیل اس حدیث میں ملاحظہ فرمائیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک پناہ لینے والا بیت اللہ میں پناہ لے گا، اس کی طرف ایک لشکر ارسال کیا جائے گا، وہ لشکر جب ایک کھلے میدان میں ہوگا تو اسے زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ میں نے سوال کیا۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ان کا کیا ہوگا جو مجبوراً اس لشکر میں شامل کیے گئے ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انھیں بھی لشکر کے ساتھ ہی دھنسا دیا جائے گا، مگر روز قیامت ہر شخص کو اس کی نیت کے مطابق اٹھایا جائے گا۔ (صحیح مسلم: 2882)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 354   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.