الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
(25) Chapter. The signs of Prophethood in Islam.
حدیث نمبر: 3594
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا سفيان، عن عمرو، عن جابر، عن ابي سعيد رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"ياتي على الناس زمان يغزون، فيقال لهم: فيكم من صحب الرسول صلى الله عليه وسلم، فيقولون: نعم فيفتح عليهم ثم يغزون، فيقال لهم: هل فيكم من صحب من صحب الرسول صلى الله عليه وسلم، فيقولون: نعم فيفتح لهم".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَغْزُونَ، فَيُقَالُ لَهُمْ: فِيكُمْ مَنْ صَحِبَ الرَّسُولَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَقُولُونَ: نَعَمْ فَيُفْتَحُ عَلَيْهِمْ ثُمَّ يَغْزُونَ، فَيُقَالُ لَهُمْ: هَلْ فِيكُمْ مَنْ صَحِبَ مَنْ صَحِبَ الرَّسُولَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَقُولُونَ: نَعَمْ فَيُفْتَحُ لَهُمْ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے عمرو نے، ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ جہاد کے لیے فوج جمع ہو گی، پوچھا جائے گا کہ فوج میں کوئی ایسے بزرگ بھی ہیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اٹھائی ہو؟ ان سے کہا جائے گا کہ ہاں ہیں تو ان کے ذریعہ فتح کی دعا مانگی جائے گی۔ پھر ایک جہاد ہو گا اور پوچھا جائے گا: کیا فوج میں کوئی ایسے شخص ہیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی صحابی کی صحبت اٹھائی ہو؟ ان سے کہا جائے گا کہ ہاں ہیں تو ان کے ذریعہ فتح کی دعا مانگی جائے گا۔ پھر ان کی دعا کی برکت سے فتح ہو گی۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: The Prophet said, "A time will come when the people will wage holy war, and it will be asked, 'Is there any amongst you who has enjoyed the company of Allah's Apostle?' They will say: 'Yes.' And then victory will be bestowed upon them. They will wage holy war again, and it will be asked: 'Is there any among you who has enjoyed the company of the companions of Allah's Apostle ?' They will say: 'Yes.' And then victory will be bestowed on them."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 792


   صحيح البخاري2897جابر بن عبد اللهيأتي زمان يغزو فئام من الناس فيقال فيكم من صحب النبي فيقال نعم فيفتح عليه ثم يأتي زمان فيقال فيكم من صحب أصحاب النبي فيقال نعم فيفتح ثم يأتي زمان فيقال فيكم من صحب صاحب أصحاب النبي فيقال نعم
   صحيح البخاري3594جابر بن عبد اللهيأتي على الناس زمان يغزون فيقال لهم فيكم من صحب الرسول فيقولون نعم فيفتح عليهم ثم يغزون فيقال لهم هل فيكم من صحب من صحب الرسول فيقولون نعم فيفتح لهم
   صحيح البخاري3649جابر بن عبد اللهيأتي على الناس زمان فيغزو فئام من الناس فيقولون فيكم من صاحب رسول الله فيقولون نعم فيفتح لهم ثم يأتي على الناس زمان فيغزو فئام من الناس فيقال هل فيكم من صاحب أصحاب رسول الله فيقولون نعم فيفتح لهم
   صحيح مسلم6468جابر بن عبد اللهيأتي على الناس زمان يغزو فئام من الناس فيقال لهم فيكم من رأى رسول الله فيقولون نعم فيفتح لهم ثم يغزو فئام من الناس فيقال لهم فيكم من رأى من صحب رسول الله فيقولون نعم فيفتح لهم ثم يغزو فئام من الناس
   صحيح مسلم6468جابر بن عبد اللهيأتي على الناس زمان يبعث منهم البعث فيقولون انظروا هل تجدون فيكم أحدا من أصحاب النبي فيوجد الرجل فيفتح لهم به ثم يبعث البعث الثاني فيقولون هل فيهم من رأى أصحاب النبي فيفتح لهم به ثم يبعث البعث الثالث فيقال انظروا هل ترون فيهم من رأى من رأى أصحاب النبي ثم
   مسندالحميدي760جابر بن عبد الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3594  
3594. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: لوگوں پر ایک وقت آئے گا کہ وہ جنگ کریں گے تو ان سے پوچھا جائےگا: کیا فوج میں کوئی ایسے بزرگ بھی ہیں جنھوں نے رسول اللہ ﷺ کی صحبت اٹھا رکھی ہو؟لوگ کہیں گے: ہاں، (موجود ہیں)تو انھیں(ان کی دعاؤں سے) فتح ہوگی۔ وہ جہاد کریں گے تو ان سے پوچھا جائے گا: کیا فوج میں کوئی ایسے آدمی ہیں جنھوں نے رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام ؓ کی صحبت اختیار کیے رکھی ہو؟وہ کہیں گے: جی ہان، (موجود ہیں) تو انھیں فتح نصیب ہوگی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3594]
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں مزید وضاحت ہے۔
پھر جہاد کے موقع پر پوچھا جائے گا۔
کیا فوج میں کوئی ایسا شخص ہے جس نے تابعین کی صحبت اٹھائی ہو؟ جواب دیا جائے گا۔
ہاں تو انھیں بھی فتح نصیب ہوگی۔
(صحیح البخاري، الجهاد، حدیث: 2897)
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
سب سے بہتر زمانہ میرا ہے پھر اس کے بعد آنے والا پھر اس کے بعد آنے والا۔
(صحیح البخاري، الشهادات، حدیث: 2651)
مطلب یہ ہے کہ صحا بہ کرام ؓ تابعین عظام اور تبع تابعین میں خیرو برکت ہوگی اس کے بعد زوال شروع ہو جائے گا۔
(فتح الباري: 109/6)
بعض روایات میں چوتھے طبقے کا بھی ذکر ہے مگر وہ روایات معیار محدثین پر پوری نہیں اترتیں،بہر حال اصل تین طبقے ہیں۔
صحابہ کرام ؓ تابعین عظام اور تبع تابعین ؒ اس کے بعد جھوٹ پھیل جائے گا۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3594   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.