الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
19. بَابُ : لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالذَّهَبِ لِلنِّسَاءِ
19. باب: عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3598
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا ابو بكر , حدثنا عيسى بن يونس , عن معمر , عن الزهري , عن انس , قال:" رايت على زينب بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم قميص حرير سيراء".
(موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ , عَنْ مَعْمَرٍ , عَنْ الزُّهْرِيِّ , عَنْ أَنَسٍ , قَالَ:" رَأَيْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَمِيصَ حَرِيرٍ سِيَرَاءَ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحب زادی زینب رضی اللہ عنہا کو سرخ دھاری دار ریشمی کرتا پہنے دیکھا۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ 30 (5298)، (تحفة الأشراف: 1540) (شاذ)» ‏‏‏‏ (حدیث میں ”زینب“ کا ذکر شاذ ہے، محفوظ حدیث میں ”ام کلثوم“ کا ذکر ہے)

قال الشيخ الألباني: شاذ والمحفوظ أم كلثوم مكان زينب

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (5298)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 507


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3598  
´عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحب زادی زینب رضی اللہ عنہا کو سرخ دھاری دار ریشمی کرتا پہنے دیکھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3598]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت ہمارے فاضل محقق کے نزدیک سنداً ضعیف ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے سنداً صحیح قرار دیا ہے اور اس حدیث کی بابت مزید لکھا ہے کہ مذکورہ روایت میں حضرت زینب ؓ کا ذکر شاذ ہے محفوظ روایت میں حضرت ام کلثوم ؓ کا نام ہے جس کی تا ئید ہمارے فاضل محقق نے بھی کی ہے۔
مزید دیکھیے: (ضعيف سنن ابن ماجة للألبانى، رقم: 789 وسنن ابن ماجة بتحقيق الدكتور بشار عواد، رقم: 3598)

(2)
سیراء اس ریشمی کپڑے کہ کہتے ہیں جس میں سیدھے خطوط ہوں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3598   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.