الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
5. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلاً»:
5. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکر کو بناتا۔
(5) Chapter. The saying of the Prophet: “If I were to take a Khalil...".
حدیث نمبر: 3678
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني محمد بن يزيد الكوفي، حدثنا الوليد، عن الاوزاعي، عن يحيى بن ابي كثير، عن محمد بن إبراهيم، عن عروة بن الزبير، قال: سالت عبد الله بن عمرو، عن اشد ما صنع المشركون برسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" رايت عقبة بن ابي معيط جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم وهو يصلي , فوضع رداءه في عنقه فخنقه به خنقا شديدا , فجاء ابو بكر حتى دفعه عنه، فقال: اتقتلون رجلا ان يقول: ربي الله وقد جاءكم بالبينات من ربكم".(مرفوع) حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، عَنْ أَشَدِّ مَا صَنَعَ الْمُشْرِكُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" رَأَيْتُ عُقْبَةَ بْنَ أَبِي مُعَيْطٍ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي , فَوَضَعَ رِدَاءَهُ فِي عُنُقِهِ فَخَنَقَهُ بِهِ خَنْقًا شَدِيدًا , فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ حَتَّى دَفَعَهُ عَنْهُ، فَقَالَ: أَتَقْتُلُونَ رَجُلًا أَنْ يَقُولَ: رَبِّيَ اللَّهُ وَقَدْ جَاءَكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ رَبِّكُمْ".
مجھ سے محمد بن یزید کوفی نے بیان کیا، کہا ہم سے ولید نے بیان کیا، ان سے اوزاعی نے، ان سے یحییٰ ابن ابی کثیر نے، ان سے محمد بن ابراہیم نے اور ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مشرکین مکہ کی سب سے بڑی ظالمانہ حرکت کے بارے میں پوچھا جو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کی تھی تو انہوں نے بتلایا کہ میں نے دیکھا کہ عقبہ بن ابی معیط آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ اس وقت نماز پڑھ رہے تھے، اس بدبخت نے اپنی چادر آپ کی گردن مبارک میں ڈال کر کھینچی جس سے آپ کا گلا بڑی سختی کے ساتھ پھنس گیا۔ اتنے میں ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے اور اس بدبخت کو دفع کیا اور کہا کیا تم ایک ایسے شخص کو قتل کرنا چاہتے ہو جو یہ کہتا ہے کہ میرا پروردگار اللہ تعالیٰ ہے اور وہ تمہارے پاس اپنے پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیلیں بھی لے کر آیا ہے۔

Narrated `Urwa bin Az-Zubair: I asked `Abdullah bin `Amr, "What was the worst thing the pagans did to Allah's Apostle?" He said, "I saw `Uqba bin Abi Mu'ait coming to the Prophet while he was praying.' `Uqba put his sheet round the Prophet's neck and squeezed it very severely. Abu Bakr came and pulled `Uqba away from the Prophet and said, "Do you intend to kill a man just because he says: 'My Lord is Allah, and he has brought forth to you the Evident Signs from your Lord?"
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 27


   صحيح البخاري4815عبد الله بن عمروأقبل عقبة بن أبي معيط فأخذ بمنكب رسول الله ولوى ثوبه في عنقه فخنقه به خنقا شديدا فأقبل أبو بكر فأخذ بمنكبه ودفع عن رسول الله وقال أتقتلون رجلا أن يقول ربي الله وقد جاءكم بالبينات من ربكم
   صحيح البخاري3678عبد الله بن عمرورأيت عقبة بن أبي معيط جاء إلى النبي وهو يصلي فوضع رداءه في عنقه فخنقه به خنقا شديدا فجاء أبو بكر حتى دفعه عنه فقال أتقتلون رجلا أن يقول ربي الله وقد جاءكم بالبينات من ربكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3678  
3678. حضرت عروہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے عبد اللہ بن عمر ؓ سے مشرکین مکہ کی سب سے بڑی ظالمانہ حرکت کے بارے میں پوچھا جو انھوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کی تھی تو انھوں نے بتایا: میں نے عقبہ بن ابو معیط کو دیکھا وہ نبی ﷺ کے پاس آیاجبکہ آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ اس نے اپنی چادر آپ کی گردن میں ڈالی اور اس سے آپ کا گلہ گھونٹتے ہوئے اسے سختی سے دبایا۔ اتنے میں حضرت ابو بکر ؓ تشریف لائے تو انھوں نے اس لعین کو آپ سے ہٹایا اور فرمایا: کیا تم ایسے شخص کو قتل کرنا چاہتے ہو جو کہتا ہے میرا رب اللہ ہے اور تمھارے پاس اپنے رب کی طرف سے دلائل بھی لایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3678]
حدیث حاشیہ:
ان جملہ احادیث کے نقل کرنے سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے مناقب بیان کرنا مقصود ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3678   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3678  
3678. حضرت عروہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے عبد اللہ بن عمر ؓ سے مشرکین مکہ کی سب سے بڑی ظالمانہ حرکت کے بارے میں پوچھا جو انھوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کی تھی تو انھوں نے بتایا: میں نے عقبہ بن ابو معیط کو دیکھا وہ نبی ﷺ کے پاس آیاجبکہ آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ اس نے اپنی چادر آپ کی گردن میں ڈالی اور اس سے آپ کا گلہ گھونٹتے ہوئے اسے سختی سے دبایا۔ اتنے میں حضرت ابو بکر ؓ تشریف لائے تو انھوں نے اس لعین کو آپ سے ہٹایا اور فرمایا: کیا تم ایسے شخص کو قتل کرنا چاہتے ہو جو کہتا ہے میرا رب اللہ ہے اور تمھارے پاس اپنے رب کی طرف سے دلائل بھی لایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3678]
حدیث حاشیہ:

عقبہ بن ابی معیط جنگ بدر میں قتل ہوا۔

اس حدیث سے بھی حضرت ابوبکر ؓ کی عظیم منقبت ثابت ہوتی ہے کیونکہ انھوں نے انتہائی مشکل وقت میں رسول اللہ ﷺ کی مدد زبان اور ہاتھ دونوں سے کی جبکہ کفار کا بہت غلبہ تھا۔
حضرت ابوبکر ؓ تریسٹھ سال کی عمر میں فوت ہوئے۔
مدت خلافت دوسال تین ماہ اور چند دن تھی۔
انھوں نے سردی کے دنوں میں غسل کیا تو بیمار ہوگئے۔
پندرہ دن تک بخار رہا اور اللہ کو پیارے ہوگئے۔
انھوں نے 22 جمادی الاخری 1 ہجری بمطابق 23اگست 634ء کو وفات پائی۔
رضي اللہ تعالیٰ عنه۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3678   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.