الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
55. بَابُ : فَضْلِ الْحَامِدِينَ
55. باب: اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرنے والوں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 3803
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن خالد الازرق ابو مروان , حدثنا الوليد بن مسلم , حدثنا زهير بن محمد , عن منصور بن عبد الرحمن , عن امه صفية بنت شيبة , عن عائشة , قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا راى ما يحب , قال: الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات , وإذا راى ما يكره , قال: الحمد لله على كل حال".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْرَقُ أَبُو مَرْوَانَ , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ , حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ , عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ أُمِّهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا رَأَى مَا يُحِبُّ , قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي بِنِعْمَتِهِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ , وَإِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُ , قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی اچھی بات دیکھتے تو فرماتے: «الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات» تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس کی مہربانی سے تمام نیک کام پایہ تکمیل کو پہنچتے ہیں، اور جب کوئی ناپسندیدہ بات دیکھتے تو فرماتے: «الحمد لله على كل حال» ہر حال میں اللہ کا شکر ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17864، ومصباح الزجاجة: 1329) (حسن)» ‏‏‏‏ (تراجع الألبانی: رقم: 96) (سند میں الو لید بن مسلم ثقہ لیکن کثیر التدلیس والتسویہ راوی ہیں، لیکن ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی اگلی حدیث سے یہ حسن ہے، بوصیری نے اسناد کی تصحیح کی ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الوليد بن مسلم لم يصرح بالسماع المسلسل
وللحديث شاهد ضعيف في حلية الأولياء (157/3)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 512

   سنن ابن ماجه3803صفية بنت شيبةإذا رأى ما يحب قال الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات وإذا رأى ما يكره قال الحمد لله على كل حال

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3803  
´اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرنے والوں کی فضیلت۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی اچھی بات دیکھتے تو فرماتے: «الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات» تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس کی مہربانی سے تمام نیک کام پایہ تکمیل کو پہنچتے ہیں، اور جب کوئی ناپسندیدہ بات دیکھتے تو فرماتے: «الحمد لله على كل حال» ہر حال میں اللہ کا شکر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3803]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے اور اس کی بابت تفصیلی بحث کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت بن جاتی ہے۔
واللہ أعلم۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الصحيحة للألبانى:
رقم: 265، وسنن ابن ماجة بتحقيق محمود محمد محمود حسن نصار، رقم: 3803)


(2)
دنیا کی ہر نعمت اور کامیابی اللہ کا احسان ہے۔
مومن کو ہر موقع پر اس کا اعتراف کرتا چاہیے۔

(3)
مشکلات اور مصائب میں بھی اللہ کے احسان کا کوئی نہ کوئی پہلو موجود ہوتا ہے، مثلاً:
جب بندہ صبر کرتا ہے تو ثواب اور بلند درجات کا مستحق ہو جاتا ہے، اس لحاظ سے مصیبت کے موقع پر اللہ کا شکر ہی کرنا چاہیے شکوہ نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3803   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.