الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
26. بَابُ أَيَّامِ الْجَاهِلِيَّةِ:
26. باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان۔
(26) Chapter. The days of Pre-Islamic Period of Ignorance.
حدیث نمبر: 3833
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(موقوف) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، قال: كان عمرو، يقول: حدثنا سعيد بن المسيب، عن ابيه، عن جده، قال:" جاء سيل في الجاهلية فكسا ما بين الجبلين"، قال سفيان: ويقول إن هذا لحديث له شان.(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: كَانَ عَمْرٌو، يَقُولُ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ:" جَاءَ سَيْلٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَكَسَا مَا بَيْنَ الْجَبَلَيْنِ"، قَالَ سُفْيَانُ: وَيَقُولُ إِنَّ هَذَا لَحَدِيثٌ لَهُ شَأْنٌ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا کہ عمرو بن دینار بیان کیا کرتے تھے کہ ہم سے سعید بن مسیب نے اپنے والد سے بیان کیا، انہوں نے سعید کے دادا حزن سے بیان کیا کہ زمانہ جاہلیت میں ایک مرتبہ سیلاب آیا کہ (مکہ کی) دونوں پہاڑیوں کے درمیان پانی ہی پانی ہو گیا۔ سفیان نے بیان کیا کہ بیان کرتے تھے کہ اس حدیث کا ایک بہت بڑا قصہ ہے۔

Narrated Sa`id bin Al-Musaiyab's grand-father: In the pre-lslamic period of ignorance a flood of rain came and filled the valley in between the two mountains (around the Ka`ba).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 174



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3833  
3833. حضرت سعید بن مسیب اپنے باپ مسیب سے اور انہوں نے سعید کے دادا حزن سے روایت کی کہ زمانہ جاہلیت میں ایک ایسا سیلاب آیا جو مکہ کے دونوں پہاڑوں میں پھیل گیا۔ (راوی حدیث) سفیان کہتے ہیں کہ عمرو نے بیان کیا کہ اس حدیث کا ایک بہت بڑا واقعہ ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3833]
حدیث حاشیہ:
حافظ ابن حجر نے کہا، موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا کہ کعبہ میں سیلاب اس پہاڑ کی طرف سے آیا کرتا تھا جو بلند جانب میں واقع ہے ان کو ڈر ہو ا کہ کہیں پانی کعبہ کے اندر نہ گھس جائے اس لیے انہوں نے عمارت کو خوب مضبوط کرنا چاہا اور پہلے جس نے کعبہ اونچا کیا اور اس میں سے کچھ گرایا وہ دلید بن مغیر ہ تھا۔
پھر کعبہ کے بننے کا وہ قصہ نقل کیا کہ جو آنحضرت ﷺ کی بنوت سے پہلے ہو ا اور امام شافعی نے کتاب ''الأم '' میں عبد اللہ بن زبیر ؓ سے نقل کیا جب وہ کعبہ بنا رہے تھے کعب نے ان سے کہا خوب مضبوط بناؤ کیونکہ ہم کتابوں میں یہ پاتے ہیں کہ آخر زمانے میں سیلاب بہت آئیں گے۔
تو قصے سے مراد یہی ہے کہ وہ اس سیلاب کو دیکھ کر جس کے برابر کبھی نہیں آیا تھا یہ سمجھ گئے کہ آخر زمانے کے سیلابوں میں یہ پہلا سیلاب ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3833   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3833  
3833. حضرت سعید بن مسیب اپنے باپ مسیب سے اور انہوں نے سعید کے دادا حزن سے روایت کی کہ زمانہ جاہلیت میں ایک ایسا سیلاب آیا جو مکہ کے دونوں پہاڑوں میں پھیل گیا۔ (راوی حدیث) سفیان کہتے ہیں کہ عمرو نے بیان کیا کہ اس حدیث کا ایک بہت بڑا واقعہ ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3833]
حدیث حاشیہ:

مکہ مکرمہ میں سیلاب اس پہاڑ کی طرف سے آیا کرتا تھا جو بالائی جانب میں واقع ہے۔
ایک دفعہ جب سیلاب آیاتو وہ بڑی دیوار جو مکہ کے بالائی حصے میں تھی بہ گئی۔
لوگوں کو خطرہ محسوس ہوا کہ کہیں پانی بیت اللہ میں داخل نہ ہو جائے تو انھوں نے اس کی بنیادیں مضبوط کرنے کا ارادہ کیا۔
پہلا وہ شخص جس نے اس کے اندر جھانک کر دیکھا اور اس کا ایک حصہ گرایا وہ ولید بن مغیرہ تھا۔

سیلاب اور بیت اللہ کی تعمیر بعثت نبوی سے پہلے واوقع ہوئی۔

اہل کتاب اپنی کتابوں میں یہ بات پاتے تھے کہ آخر زمانے میں بہت سیلاب آئیں گے۔
دور جاہلیت میں جب سیلاب آیا تو انھوں نے خیال کیا کہ آخری زمانے کے سیلابوں میں سے یہ پہلا سیلاب ہے۔

بہر حال دور جاہلیت میں بیت اللہ کی تعمیر نو ہوئی۔
حدیث میں بہت بڑے واقعے سے مراد یہی قصہ ہے۔
(فتح الباري: 189/7)
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3833   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.