الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
71. باب فِي فَضْلِ الْعَجَمِ
71. باب: عجمیوں کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3932
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا سفيان بن وكيع، حدثنا يحيى بن آدم، عن ابي بكر بن عياش، حدثنا صالح بن ابي صالح مولى عمرو بن حريث، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: ذكرت الاعاجم عند النبي صلى الله عليه وسلم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " لانا بهم او ببعضهم اوثق مني بكم او ببعضكم ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من حديث ابي بكر بن عياش، وصالح بن ابي صالح هذا يقال له: صالح بن مهران مولى عمرو بن حريث.(مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، قَال: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: ذُكِرَتِ الْأَعَاجِمُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَأَنَا بِهِمْ أَوْ بِبَعْضِهِمْ أَوْثَقُ مِنِّي بِكُمْ أَوْ بِبَعْضِكُمْ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، وَصَالِحُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ هَذَا يُقَالُ لَهُ: صَالِحُ بْنُ مِهْرَانَ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کا بیان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عجم کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا: مجھے ان پر یا ان کے بعض لوگوں پر تم سے یا تمہارے بعض لوگوں سے زیادہ اعتماد ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف ابوبکر بن عیاش کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- اور صالح بن ابی صالح کو صالح بن مہران مولی عمرو بن حریث بھی کہا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 13502) (ضعیف) (سند میں صالح بن ابی صالح ضعیف راوی ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (6245)

قال الشيخ زبير على زئي: (3932) إسناده ضعيف
صالح: ضعيف (تق:2867) وسفيان بن وكيع: ضعيف (تقدم:3082)

   جامع الترمذي3932عبد الرحمن بن صخرلأنا بهم أو ببعضهم أوثق مني بكم أو ببعضكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3932  
´عجمیوں کی فضیلت کا بیان`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کا بیان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عجم کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا: مجھے ان پر یا ان کے بعض لوگوں پر تم سے یا تمہارے بعض لوگوں سے زیادہ اعتماد ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3932]
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(سند میں صالح بن ابی صالح ضعیف راوی ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3932   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.