الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Manumission of Slaves (Kitab Al-Itaq)
7. باب فِيمَنْ مَلَكَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ
7. باب: جو کسی محرم رشتہ دار کا مالک ہو تو کیا کرے؟
Chapter: Regarding One Who Acquires A Mahram Relative As A Slave.
حدیث نمبر: 3949
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، وموسى بن إسماعيل، قالا: حدثنا حماد بن سلمة، عن قتادة، عن الحسن، عن سمرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وقال موسى في موضع آخر: عن سمرة بن جندب، فيما يحسب حماد، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ملك ذا رحم محرم فهو حر". قال ابو داود: روى محمد بن بكر البرساني، عن حماد بن سلمة، عن قتادة، وعاصم، عن الحسن، عن سمرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثل ذلك الحديث، قال ابو داود: ولم يحدث ذلك الحديث إلا حماد بن سلمة وقد شك فيه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ مُوسَى فِي مَوْضِعٍ آخَرَ: عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، فِيمَا يَحْسِبُ حَمَّادٌ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ مَلَكَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ فَهُوَ حُرٌّ". قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَى مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، وَعَاصِمٍ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ ذَلِكَ الْحَدِيثِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَمْ يُحَدِّثْ ذَلِكَ الْحَدِيثَ إِلَّا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَقَدْ شَكَّ فِيهِ.
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی قرابت دار محرم کا مالک ہو جائے تو وہ (ملکیت میں آتے ہی) آزاد ہو جائے گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: محمد بن بکر برسانی نے حماد بن سلمہ سے، حماد نے قتادہ اور عاصم سے، انہوں نے حسن سے، حسن نے سمرہ سے، سمرہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کے ہم مثل روایت کی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اس حدیث کو حماد بن سلمہ کے علاوہ کسی اور نے روایت نہیں کیا ہے اور انہیں اس میں شک ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأحکام 28 (1365)، سنن ابن ماجہ/العتق 5 (2524)، (تحفة الأشراف: 18534، 18469، 185469)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (4898، 4899)، مسند احمد (5/15، 18، 20) (صحیح)» ‏‏‏‏ (متابعات سے تقویت پا کر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ ثقات نے مرفوعاً روایت کرنے میں حماد کی مخالفت کی ہے)

Narrated Samurah: The Prophet ﷺ said: (The narrator Musa said in another place: From Samurah ibn Jundub as presumed by Hammad): If anyone gets possession of a relative who is within the prohibited degrees, that person becomes free. Abu Dawud said: A similar tradition has also been transmitted by Samurah from the Prophet ﷺ through a different chain. Abu Dawud said: Only Hammad bin Salamah has transmitted this tradition and he had doubt in it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 30 , Number 3938


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (3393)
قتادة تابعه عاصم الأحول عند الترمذي (1365)

   جامع الترمذي1365سمرة بن جندبمن ملك ذا رحم محرم فهو حر
   سنن أبي داود3949سمرة بن جندبمن ملك ذا رحم محرم فهو حر
   سنن ابن ماجه2524سمرة بن جندبمن ملك ذا رحم محرم فهو حر
   بلوغ المرام1224سمرة بن جندب من ملك ذا رحم محرم فهو حر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1224  
´(آزادی کے متعلق احادیث)`
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی قرابت دار کا مالک ہو جائے تو وہ غلام آزاد ہے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور محدثین کی ایک جماعت نے اسے موقوف قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1224»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، العتق، باب فيمن مالك ذا رحم محرم، حديث:3949، والترمذي، الأحكام، حديث:1365، وابن ماجه، الأحكام، حديث:2524، والنسائي في الكبرٰي:3 /173، حديث:4898، 4902، وأحمد:5 /20.»
تشریح:
یہ حدیث بقول محدثین موقوف ہے مگر اس باب میں اور احادیث بھی مروی ہیں جن میں سے ایک کو ابن قطان اور ابن حزم نے صحیح قرار دیا ہے۔
اس حدیث کی رو سے جن تعلق داروں کا باہم نکاح نہیں ہو سکتا ان میں غلامی اور آقائی کا تعلق بھی نہیں رہ سکتا۔
(سبل السلام)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1224   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3949  
´جو کسی محرم رشتہ دار کا مالک ہو تو کیا کرے؟`
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی قرابت دار محرم کا مالک ہو جائے تو وہ (ملکیت میں آتے ہی) آزاد ہو جائے گا۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: محمد بن بکر برسانی نے حماد بن سلمہ سے، حماد نے قتادہ اور عاصم سے، انہوں نے حسن سے، حسن نے سمرہ سے، سمرہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کے ہم مثل روایت کی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اس حدیث کو حماد بن سلمہ کے علاوہ کسی اور نے روایت نہیں کیا ہے اور انہیں اس میں شک ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب العتق /حدیث: 3949]
فوائد ومسائل:
(1) حسن بصری کا حضرت سمرہ بن جندب سے سماع ثابت ہونے میں ائمہ حدیث کا اختلاف ہے۔
تاہم یہ حدیث حسن اور بقول بعض صیح ہے۔

(2ْ) (ذا رحمٍ محرمٍ) سے یہاں مردا باپ، داد اور اولاد اور ان کی اولاد ہے۔
ان میں ملکیت ثابت ہوتے ہی یہ ازخود آزاد ہوجائیں گے، البتہ دیگر رشتہ داروں کے بارے میں اختلاف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3949   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.