الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراتوں کا بیان
Dialects and Readings of the Quran (Kitab Al-Huruf Wa Al-Qiraat)
حدیث نمبر: 3992
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، واحمد بن عبدة، قالا: حدثنا سفيان، عن عمرو، عن عطاء، قال ابن حنبل: لم افهمه جيدا، عن صفوان، قال ابن عبدة ابن يعلى، عن ابيه، قال:" سمعت النبي صلى الله عليه وسلم على المنبر يقرا: ونادوا يا مالك سورة الزخرف آية 77"، قال ابو داود: يعني بلا ترخيم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ ابْنُ حَنْبَلٍ: لَمْ أَفْهَمْهُ جَيِّدًا، عَنْ صَفْوَانَ، قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ ابْنُ يَعْلَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقْرَأُ: وَنَادَوْا يَا مَالِكُ سورة الزخرف آية 77"، قَالَ أَبُو دَاوُد: يَعْنِي بِلَا تَرْخِيمٍ.
یعلیٰ بن امیہ۔ منیہ۔ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر «ونادوا يا مالك» اور پکار پکار کہیں گے اے مالک! (سورۃ الزخرف: ۷۷) پڑھتے سنا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی بغیر ترخیم کے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/بدء الخلق 7 (3230)، وتفسیر القرآن 1 (3266)، صحیح مسلم/الجمعة 13 (871)، سنن الترمذی/الجمعة 13 (508)، (تحفة الأشراف: 11838)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/223) (صحیح)» ‏‏‏‏

Safwan bin Yala quoting his father said: I heard the Prophet ﷺ read on the pulpit the verse: "They will cry: O Malik. " Abu Dawud said: That is, without shortening the name (Malik).
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3981


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (4819) صحيح مسلم (871)

   صحيح البخاري3266يعلى بن أميةونادوا يا مالك
   صحيح البخاري3230يعلى بن أميةونادوا يا مالك
   صحيح البخاري4819يعلى بن أميةونادوا يا مالك ليقض علينا ربك
   صحيح مسلم2011يعلى بن أميةونادوا يا مالك
   جامع الترمذي508يعلى بن أميةونادوا يا مالك
   سنن أبي داود3992يعلى بن أميةونادوا يا مالك
   مسندالحميدي805يعلى بن أمية

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 508  
´منبر پر قرآن پڑھنے کا بیان۔`
یعلیٰ بن امیہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر پڑھتے سنا: «ونادوا يا مالك» ۱؎ اور وہ پکار کر کہیں گے اے مالک! [سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 508]
اردو حاشہ:
1؎:
الزخرف: 77 (مالک جہنم کے دروغہ کا نام ہے جس کو جہنمی پکار کر کہیں گے کہ اپنے رب سے کہو کہ ہمیں موت ہی دیدے تاکہ جہنم کے عذاب سے نجات تو مل جائے،
جواب ملے گا:
یہاں ہمیشہ ہمیش کے لیے رہنا ہے)

2؎:
صحیح مسلم میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ خطبہ جمعہ میں سورہ ق پوری پڑھا کرتے تھے،
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ بطور وعظ و نصیحت کے قرآن کی کوئی آیت پڑھنی چاہئے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 508   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3992  
´باب:۔۔۔`
یعلیٰ بن امیہ۔ منیہ۔ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر «ونادوا يا مالك» اور پکار پکار کہیں گے اے مالک! (سورۃ الزخرف: ۷۷) پڑھتے سنا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی بغیر ترخیم کے۔ [سنن ابي داود/كتاب الحروف والقراءات /حدیث: 3992]
فوائد ومسائل:
تفسیر روح المعانی (158/14) میں ہے کہ حضرت علی اور حضرت ابن مسعود اور ابن وثاب اور اعمش کی قراءت میں یہ لفط ترخیم کےساتھ یا مالُ پڑھا گیا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3992   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.